حکومت کی جانب سے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں ‘آج بھی بلوچستان کے بعض علاقوں میں سکولز آج بھی کتب سے محروم ہیں ‘بعض تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی کمی صوبائی حکومت کی نااہلی کامنہ بولتاثبوت ہے

انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی رہنمائوں کی صوبائی حکومت کی تعلیمی ایمرجنسی پر شدید تنقید

بدھ 7 دسمبر 2016 22:49

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 دسمبر2016ء) انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی وصوبائی رہنمائوں نے صوبائی حکومت کی جانب سے تعلیمی ایمرجنسی پر تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت کی جانب سے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں آج بھی بلوچستان کے بعض علاقوں میں سکولز آج بھی کتب سے محروم ہیں اوربعض تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی کمی صوبائی حکومت کی نااہلی کامنہ بولتاثبوت ہے ،آئی ایس ایف کے کارکن کی پہلی ترجیح تعلیم ہونی چاہئے اور اپنی مثبت سوچ کے ذریعے انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کی پلیٹ فارم سے آنیوالے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے جدوجہد کریں۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیراہتمام گورنمنٹ ڈگری کالج لورالائی میں امید وار برائے صوبائی صدر سید ثناء اللہ آغا کی زیر صدارت سالانہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

کنونشن میں بڑی تعداد میں آئی ایس ایف کے کارکنوں نے شرکت کی ،کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایس ایف کے امیدوار برائے صوبائی صدر سید ثنائ اللہ آغا، آئی ایس ایف کے ضلعی صدر دا?د خان اوتمانخیل ،مطیع اللہ کاکڑ ،اشرف خان ناصر ،ڑوب ڈویڑن کے صدر نصرالدین کاکڑ، ولی درمان ،کامران خان اوردیگر نے طلبائ پر زور دیتے ہوئے کہاکہ آئی ایس ایف کے کارکن اپنی تعلیم پر بھرپور توجہ دیں ،کسی طالب علم کیلئے سب سے پہلی ترجیح اس کی تعلیم ہونی چاہئے اور تعلیم کے ساتھ مثبت سیاسی سوچ کیلئے انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کے پلیٹ فارم سے آنیوالے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے جدوجہد کریں اور تعلیمی ماحول کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں ،مقررین نے کہاکہ انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن صوبے میں تعصب اور نفرت سے پاک پرامن تعلیمی ماحول کیلئے جدوجہد آئی ایس ایف کی اولین ترجیح ہے ،انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کالجز اور یونیورسٹیوں میں تشدد پسندی اور قبضہ مافیا کے خلا ف سیاسی جدوجہد سے ان سب مسائل کاخاتمہ کریگی ،انہوں نے کہاکہ تعلیم اورمیرٹ کا دعویٰ کرنے والوں نے میرٹ کی دھجیاں اڑادیں اور تعلیمی ایمرجنسی کے نام پر دعوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کی جارہی ہیں انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت کی نااہلی یہ ہے کہ آج بھی بعض علاقے سرکاری کتب سے محروم ہیں جبکہ بہت سے کالجز میں اساتذہ کمی کامسئلہ درپیش ہے بہ یک وقت ایک استاد دوکالجز میں کس طرح کلاسز لے سکتاہے انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ سکولز میں کتابوں کی فراہمی اور کالجز میں اساتذہ کی کمی کے مسئلے کانوٹس لیں بصورت دیگر ہم احتجاج کرنے پرمجبورہوجائینگے۔

متعلقہ عنوان :