سندھ ہائی کورٹ نے شراب خانوں کی بندش سے متعلق دائر درخواست کی سماعت پر درخواست گزار کو حکم دیا ہے کہ درخواست میں شراب خانوں کے مالکان کو بھی فریق بنایا جائے

بدھ 7 دسمبر 2016 22:46

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 دسمبر2016ء) سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جناب جسٹس سجاد علی شاہ کی سربراہی میں قائم ڈویڑن بینچ نے شراب خانوں کی بندش سے متعلق دائر درخواست کی سماعت پر درخواست گزار کو حکم دیا ہے کہ درخواست میں شراب خانوں کے مالکان کو بھی فریق بنایا جائے،بدھ کو درخواست کی سماعت کے موقع پر درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ کسی بھی مذہب یا قانون میں درج نہیں ہے کہ شراب تیار کر کے فروخت کی جاتے ،درخواست گزار کے مطابق ھندو ،عیسائی ،سکھ یا کسی بھی مذہب میں شراب کو جائز قرارنہیں دیا گیا ہے،درخواست کے مطابق ملک میں ھندو برادری کی تعداد30 لاکھ عیسائیوں کی تعداد 28 لاکھ اور سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والی20 ہزار افراد معقیم ہیں،اس طرح مسلمانوں کی تعداد 95 فیصد اور غیر مسلموں کی تعداد 5 فیصد ہے،درخواست گزار کے مطابق ملک میں10 بڑی فیکٹریز پر شراب تیار کر کے اربوں روپے کی آمدنی حاصل کرتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :