پاکستان کی توانائی کے شعبے کی ترقی کا مستقبل تھر کول میں چھپا ہے ، وزیراعلیٰ سندھ

اگر ہم تھرکے کوئلے کے ذریعے بجلی پیدا کر یں تو توانائی کے شعبے میں نہ صرف ہم خود کفیل ہو جائیں گے بلکہ بجلی برآمد بھی کر سکیں گے، سید مراد علی شاہ

بدھ 7 دسمبر 2016 22:42

مٹھی/کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2016ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے پاکستان کی توانائی کے شعبے کی ترقی کا مستقبل تھر کول میں چھپا ہے اگر ہم تھرکے کوئلے کے ذریعے بجلی پیدا کر یں تو توانائی کے شعبے میں نہ صرف ہم خود کفیل ہو جائیں گے بلکہ بجلی برآمد بھی کر سکیں گے۔ یہ بات بدھ انہوں نے سندھ ۔اینگرو کول مائننگ کمپنی کے اسلام کوٹ میں اوپن پٹ کول مائننگ کے دورے کے بعد مٹھی اسپتال کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ پی پی کی حکومت نے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو سے لیکر ان کی حکومت تک دن رات کوئلے کی کھدائی اور کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹ کی تنصیب کے لئے بھرپور طریقے سے کام کرتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کا خواب اور ویژن تھا کہ تھر کے کوئلے کے ذخائر سے بھرپور طریقے سے استفادہ کیا جائے اور اس ملک کو توانائی کی ضروریات کے لحاظ سے خود کفیل بنایا جائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چند لوگوں نے غیر ذمہ دارانہ کردار ادا کیا اور اس مکمل منصوبہ جس میں بین الاقوامی سرمایہ کار راغب ہو رہے تھے کو رول بیک کیا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت نے آصف علی زرداری کی قیادت میں تھر پر خصوصی توجہ دی اور تھر میں انفراسٹکچر کی ترقی کے لئے کام کا آغاز کیا اور سرمایہ کاروں کو دوبارہ سرمایہ کاری کے لئے راغب کیا ۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ تھر کے کوئلے سے پاکستانی قوم کو فائدہ ہوگا او رسب سے زیادہ تھر کے لوگوں کو فائدہ ہوگا ، کوئلے پر تیزی سے کام ہورہا ہے جس سے میں مطمئن ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی غریب عوام کی پارٹی ہے غریبوں کو تکلیف نہیں بلکہ سہولت دے رہی ہے۔ تھرمیں صحت کی حالت بہتر ہے مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے تھر میں مقرر ڈاکٹروں کی تنخواہیں بڑھائی جائیں گی دیہی علاقوں کے صحت مراکز میںسہولیات فراہم کرنے کی کوشش کی جارہی ہیں ، صحت کے حوالے سے کچھ شکایت ضرور ہیں جو جلد حل کی جائیں گی تھر میں صاف پانی کے حوالے سے آر او پلانٹ بہتر طریقے سے کام کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تھر کول پر 4ارب ڈالر کا کا م ہورہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ گورانو ڈیم پرجن لوگوںکو اعتراض ہیں وہ سنے جاچکے ہیں انہیں ہر سہولت دینے کو تیار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تھر کی بہتری کیلئے تجاویز کی ضرورت ہے تا کہ اس علاقے کی ترقی میں کام کرنے میں آسانی ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ تھر ڈیولپمنٹ اتھارٹی پر کام جاری ہے جو جلد مکمل کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پی پی کے دور میں تھر کے حالات بہتر ہوئے ہیں اور تھر میں ترقیاتی کام ہوئے ہیں اور روزگا ر فراہم کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانٹریکٹ پر رکھے گئے ملازمین کو ریگولر کیاجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ پبلک سروس کمیشن کی وجہ سے زیادہ ڈاکٹر بھرتی نہیں کرسکتے اس لئے تھر میں مقررڈاکٹروں کی تنخواہیں دگنی کردی گئی ہیں ۔ اور کہا کہ سول ہسپتال مٹھی میں مریضوں کا بہتر علاج ہورہا ہے اور مٹھی اسپتال میں علاج معالجے کی بہترین سہولیات مہیا ہیںاور تھر میں صحت کے حالات کنڑول میں ہیں ۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے اسپتال کے ڈاکٹروں کے مطالبے پر صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو کو سول ہسپتال مٹھی کو ایک ڈائیلاسز مشین دینے کی ہدایت کی وزیراعلیٰ سندھ نے اپنے اسپتال کے دورے کے موقعہ پر مختلف وارڈ کا دورہ کیا اور مریضوں کے بیڈ پر جا کر ان کی عیادت کی۔۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آر او پلانٹ کے متعلق کچھ شکایت ملی ہیں انہیں جلد حل کیا جائے گا۔

وزیر اعلی ٰ سندھ نے ڈان ہوٹل پر چائے پی اوربل ادا کیا اور کہا کہ میں ایک عام آدمی ہوںاور بغیر پروٹوکول کے یہاں آیا ہوں۔اس موقع پر صوبائی وزیر صحت سکندر میندھرو، ایم این اے فقیر شیر محمد بلالانی، ایم پی اے ڈاکٹرمہیش ملانی، چیئرمین ضلع کونسل غلام حیدر سمیجو، ڈپٹی کمشنر محمدزمان ناریجو، ایس ایس پی سرفراز شیخ ، دیگر افسران اور پارٹی ورکرز بڑی تعداد میں موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :