دشمن کی سازشوں کو ناکام کرنے کیلئے نیشنل ایکشن پلان کی ہر شق پر موثر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے، حامد موسوی

دہشتگرد ی میں بھارت کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد کے باوجود کسی ملک کا پاکستان کی حمایت نہ کرنا ناکام خارجہ پالیسی کا ثبوت ہے امام حسن ؑ عسکری نے جام شہادت نوش کر کے ثابت کر دیا کہ دنیا کی کوئی طاقت ہمیں راہ حق سے نہیں ہٹا سکتی۔ قائد ملت جعفریہ کامجلس عسکری ؑ سے خطاب

بدھ 7 دسمبر 2016 22:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2016ء) سرپرست اعلیٰ ٰ سپریم شیعہ علما ء بورڈاور تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ حکمران و سیاستدان اپنی ذات و جماعت کے خول سے باہر نکل کرقوم و ملک کے اجتماعی مفاد کو ہر شے پر ترجیح دیں، اندونی و بیرونی دشمنوں کی سازشوں کو ناکام کرنے کیلئے اتحاد و یکجہتی کا عملی مظاہرہ اور نیشنل ایکشن پلان کی ہر شق پر موثر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے ، حکومت کی جانب سے کالعدم قرار یئے جانے کے باوجود اصل،نئے ناموں سے کام کرنے وا لے گروپوںاور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی اسلامی نظریاتی کونسل سمیت اہم قومی اداروں میں شمولیت کو ہم ہر گز تسلیم نہیں کریں گے، ان اداروں میں حکومت سیاسی سودا بازی کی بجائے مکاتب کی نمائندہ تنظیموںکی منظوری سے ارکان شامل کرے، مکتب تشیع کانمائندہ وہ ہی ہو گا جو ٹی این ایف جے کی مشاورت سے لیا جائے گا، بھارت کی جانب سے پاکستان میں دہشتگردی کروانے کے ٹھوس شواہد ، بھارت جاسوسوں کی رنگے ہاتھوں گرفتاریوں اور سرحدوں پر بھارتی اشتعال انگیزی کے مسلسل واقعات کے باوجود عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیرنے پر کسی ملک کابھارت کیخلاف بیان نہ دینا حکومت پاکستان کی ناکام خارجہ پالیسی کا ثبوت ہے ، حضرت امام حسن ؑ عسکری نے 28سالہ مختصر دور حیات میںنصف سے زائد ڈکٹیڑوں سے نبرد آزما ہو کر قید و بند کی صعوبتیں ، جام شہادت نوش کر کے ثابت کر دیا کہ نہ ہمارے آبائو اجداد کسی ظالم کے سامنے جھکے اور نہ کوئی ہمیں راہ حق سے ہٹا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے بدھ کو شہادت حضرت امام حسن ؑ عسکری اور ایام عزکی الوداعی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ آقای موسوی نے باور کرایا کہ عالم اسلام اسوقت گوں نا گوںمصائب و آلام سے دوچار ہے، مسلمان مسلمانوں ہی کے ہاتھوں ڈسے جا رہے ہیں جس پر یمن ، شام ، لیبیا اور بحرین کی صورتحال گواہ ہے ۔ دوسری جانب برما میں رونگٹیا مسلمانوں کی نسل کشی جارہی ہے جن کا کوئی پرسان حال نہیں۔

اُنہو ں نے کہا کہ اسلام کا قلعہ اور ایٹمی قوت پاکستان تاریخ کے دوراہے پر کھڑا ہے جسکے خلاف اندورنی و بیرونی خطرات کی یلغار جارہی ہے ، گذشتہ تین ماہ سے کشمیریوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیںلہٰذا حکمران و سیاستدان ایکدوسرے کو زیر کرنے کی بجائے مشترکہ ازلی دشمن کے مقابلے کیلئے آپس میں ایکا کریں۔ قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے واضح کیا کہ خدا وند عالم نے خانوادہ اہلبیتؑ سے مودت و محبت کو اجر رسالت و جزائے نبوتؐ قرار دیا ہے جس پر قرآ ن کا سورہ شوریٰ گواہ ہے کہ اے رسولؐ کہہ دیجئے کی میں تم سے کار رسالت کی کسی اجرت کا سوال نہیں کرتاسوائے اسکے کہ میرے قرابتداروں سے مودت کرو۔

اُنہوں نے کہا کہ اہلبیت ؑ اطہار کی عصمت و طہار ت پر قرآن کریم کی آیہ تطہیر گواہ ہے کہ اے اہلبیتؑ اللہ کا ارادہ ہے کہ تم سے ہر نجاست کو دور رکھے اور تمہیں ایسا پاک و پاکیزہ رکھے جیسا پاک و پاکیزہ قرار دینے کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضور کی دامن اہلبیتؑ سے تمسک رکھنے کی نصیحت کا مقصد پیغام توحید و رسالت و ولایت کو زندہ و محفوظ رکھنا اور اہداف قدسیہ کو دوام بخشنا تھا تا کہ دستور محمدی ؑ کو ہر قسم کی ترمیم تنسیخ اور افراط و تفریط سے بچا کر جاری رکھا جائے جو حضورؐ کی ذریت طاہرہ اور آئمہ ہدیٰ کی پیری کے بغیر ممکن نہیں۔

اُنہوں نے کہا خانوادہ اہلبیتؑ کے ہر فرد کا طور و طریقہ زندگی حصول رضائے الہٰی اور مقدس آسمانی و الحامی تعلیمات کی تبلیغ و ترویج کے سوا کچھ نہ تھا۔ ان ذوات قدسیہ نے ولایت و امامت کے فرائض کی ادائیگی کی الہٰی ذمہ داریوں سے عہدہ برآہونے کیلئے بے بہا زحمتیں برداشت کیںاور حوادث زمانہ کا مقابلہ کر کے مقدس الہٰی امانت کو صحیح و سالم دنیا تک پہنچایا۔

متعلقہ عنوان :