پنجاب ایگزامینیشن کمیشن نئے تجربات سے گریز کرے ،رانا لیاقت علی

بدھ 7 دسمبر 2016 22:22

جہلم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2016ء) پنجاب ایگزامینیشن کمیشن نت نئے تجربات سے گریز کرے کیونکہ پہلے ہی پنجاب ایگزامینیشن کی وجہ سے تعلیمی نظام تباہ ہو چکا ہے۔ پنجاب ٹیچرز یونین کے مرکزی جنرل سیکرٹری رانا لیاقت علی نے کہا ہے کہ پنجاب ایگزامینیشن کمیشن نت نئے تجربات سے گریز کرے کیونکہ پہلے ہی پنجاب ایگزامینیشن کی وجہ سے تعلیمی نظام تباہ ہو چکا ہے اور خوف و ہراس کی فضا ء پیدا ہو چکی ہے۔

ایک طرف ڈی ایس ڈی جماعت پنجم کے بچوں کا ٹیسٹ لے رہا ہے دوسری طرف دسمبر ٹیسٹ جاری ہیں۔ اب پنجاب ایگزامینیشن کمیشن میں موجود افسران اعلی عہدوں پر براجمان رہنے کے لئے نت نئے منصوبے پیش کر کے اپنی اہمیت اجاگر کر رہے ہیں۔روزانہ تقریباً 22 لاکھ سے زائد طلباء کے لئے پیپرز کی فوٹو کاپی کروانے کے لئے پنجاب بھر کے ہیڈ ٹیچرز کو تقریباً 3کڑوڑ روپے سے زائد خرچ کرنا پڑ رہا ہے۔

(جاری ہے)

یہ تجرباتی امتحان 30کڑوڑ روپے میں پڑے گا اور پرچوں کی روزانہ کلسٹر سنٹرز سے لانے کے اخراجات الگ ہیں۔سکولوں کو ایس ایم سی اور این ایس بی فنڈز تاحال جاری نہیں ہو سکا۔ جبکہ دوسر ی طرف اساتذہ وزیر اعلی تقریری و مضمون نویسی مقابلہ جات اور نئے بھرتی ہونے والے ایجوکیٹرز کی درخواستوں /کاغذات کی جانچ پڑتاہ پر بھی معمور ہیںجس کی وجہ سے تعلیمی عمل بُری طر ح متاثر ہو رہا ہے۔اگر یہ ہی حالات رہے تو اساتذہ کی کارکردتی بری طرح متاثر ہوگی۔

متعلقہ عنوان :