سرگودھا، ’’تانگہ آ گیا کچہریوں خالی۔ سجناں نوں قید بول گئی‘‘

اراکین اسمبلی کی پارٹی کے سامنے ایک نہ چلی، میئر کانام فائنل کیے جانے کے بعد ایم این اے اور ایم پی اے منہ دیکھتے رہ گئے

بدھ 7 دسمبر 2016 22:20

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2016ء) ’’تانگہ آ گیا کچہریوں خالی۔ سجناں نوں قید بول گئی‘‘۔ سرگودھا کے اراکین اسمبلی کی پارٹی کے سامنے ایک نہ چلی، وزیر اعظم کی جانب سے میئر سرگودھا کانام فائنل کیے جانے کے بعد تمام ایم این اے اور ایم پی اے منہ دیکھتے رہ گئے، تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف کو سرگودھا سمیت پنجاب بھر کے میئر شپ، چیئر مینوں کے ناموں پر بریفنگ دی گئی، جس پر وزیر اعظم نے سرگودھا سمیت پنجاب بھر کے متعدد اضلاع کے میئر اور ضلع کونسل کے چیئر مینوں کے ناموں کا اعلان کر دیا۔

جس کے بعد حمزہ شہباز کی جانب سے منتخب کیے گئے تمام ناموں کا اعلان کیا گیا۔ میونسپل کارپوریشن سرگودھا کیلئے ایم این اے چوہدری حامد حمید اور عبدالرزاق ڈھلوں گروپ کی جانب سے مرزا محمد الیاس کو پچھلے ڈیڑھ سال سے بطور میئر سرگودھا کا اعلان کر رکھا تھا۔

(جاری ہے)

جس پر ڈاکٹر نادیہ عزیز گروپ نے اپنی جانب سے ڈاکٹر لیاقت کے صاحبزادے اور چیئر مین بلال احمد کو بطور میئر سرگودھا کے نام پارٹی قیادت کو دیئے تھے، دونوں گروپوں کی جانب سے یہ دعوے کیے جا رہے تھے کہ میئر ہمارے گروپ کاہو گا لیکن لاہور میں ہونے والے متعدد اجلاسوں میں اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ اکثریت رکھنے والے کو میئر سرگودھا کا تاج پہنایا جائے گا لیکن اس کے باوجود پارٹی قیادت نے ایم این اے چوہدری حامد حمید اور ایم پی اے عبدالرزاق ڈھلوں کے ساتھ ساتھ ایم پی اے ڈاکٹر نادیہ عزیز کے ناموں کو رد کر کے وزیر اعظم محمد نواز شریف کے قریبی ساتھی ملک اسلم نوید کو میئر سرگودھا کا تاج پہنا دیا۔

شہر بھر میں یہ آوازیں بلند ہو رہی ہیں کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے حلقہ این اے 66 کی سیاست کے ساتھ ساتھ پی پی 33 اور 34 کی سیاست کو بھی دفن کر دیا ہے اور الیکشن 2018 میں سرگودھا سے مسلم لیگ (ن) کا جیتنا مشکل ہو جائے گا کیونکہ اثر و رسوخ رکھنے والے گھرانوں کو میئر شپ سے محروم کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :