کراچی ،ایس ای سی پی کا کمپنیز آرڈیننس 2016 کے حوالے سے ملک بھر سے آئے رجسٹراروں کیلئے دو روزہ آگہی سیشن کا انعقاد

بدھ 7 دسمبر 2016 21:46

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2016ء) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے ہیڈ آفس میں حال ہی میں نافذ کئے گئے کمپنیز آرڈیننس 2016 کے حوالے سے ملک بھر سے آئے ایس ای سی پی کے رجسٹراروں کیلئے دو روزہ آگہی سیشن کاانعقاد کیا ۔ نئے آرڈیننس کے عملی نفاذ کے سلسلے میں تجاویز، خاص طور پرا سٹیک ہولڈرز کو درپیش عملی دشواریوں اور ان کی آراء پرتفصیلی غور کیا گیا۔

اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے چئیرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی نے خاص طور پر کچھ حلقوں کی جانب سے آنے والے چند تنقیدی ریمارکس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ موصول ہونے والی مثبت آراء اورجائز تجاویز کو ملحوظِ خاطر رکھیں گے،خاص طور پرایسی تجاویز جوکمپنیوں کے عالمی رجسٹر برائے سود مند ملکیت کے ضمن میں دی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اب جب کہ آرڈیننس قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے فنانس کی جانب سے زیر غور لایا جا رہا ہے توایس ای سی پی مذکورہ بالا تمام تجاویز اور آراء کمیٹی کے سامنے رکھے گی تاکہ اس ضمن میں کوئی مناسب اور معقول حل نکالا جا سکے۔

اس موقع پرانہوں نے نئے آرڈیننس کے ذریعے پاکستان میں کاروبار کرنے کے ضمن میں مزید آسانیاں متعارف کروانے پر کاروباری شعبے اور ماہرین کی جانب سیسی آراوز کوموصول ہونیوالی مثبت رائے زنی پر اطمینان کا اظہار کیا۔برقیاتی ذرائع سے دستاویزات جمع کروانے اور رجسٹریشن کروانے کے تقاضوں کو مزید سادہ بنا دیا گیا ہے۔ بقیاتی طریقے سے دستاویزات، گوشوارے اور کاغذات جمع کروانے کی سہولت نے تمام کمپنیوں کیلئے عموماً جب کہ یک رکنی اور کم سرمایہ کی حامل کمپنیوں کیلئے کام مزید آسان بنا دیا ہے۔

آڈٹ اور مالیاتی رپورٹنگ کے معاملات کو اس حوالے سے بین الاقوامی معیارات سے ہم آہنگ کر دیا گیا ہے جسے کمپنیوں کی اکثریت اور چارٹرڈ اکاؤٹنٹ فرموں نے کافی سراہا ہے۔ مزید برآں، کاروباری شفافیت کو بہتر بنانے کیلئے اضافی مطلوبات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ چیئرمین نے کہا کہ نئے آرڈیننس کے تحت کارپوریٹ شعبے میں دھوکہ دہی جیسے مسائل پر قابو پانے، معاملات کی چھان بین اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے تفتیشوں میں غیر ضروری رد عمل کو روکنے اور کارپوریٹ اور مالیاتی شعبوں کی ترقی میں رکاوٹیں حائل کرنے سے بچنے کیلئے کمیشن پر اضافی ذمہ داریاں عائد کر دی گئی ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایس ای سی پی کا اولین مقصد کارپوریٹ سیکٹر کو سہولت فراہم کرنا ہے۔ تمام افسران کارپوریٹ شعبے کو ہر حوالے سے سہولت فراہم کرنے اور مسائل کے تیز ترین حل کیلئے آرڈیننس کے احکامات کے نفع بخش پہلوؤں کو پیش نظر رکھیں۔ ظفرحجازی نے مزید کہا کہ جہاں عوامی مفاد کا سوال ہو یا جہاں عوام کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ دھوکہ دہی کی کوشش کی جا رہی ہو یا اقلیتی حصص داران کو دبایا جا رہا ہو تو افسران کی جانب سے کڑی کارروائی کی جائے اور سرمایہ کاروں اور حصص داروں کے مفاد کے تحفظ کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔#

متعلقہ عنوان :