لاہور سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں ینگ ڈاکٹر ز کا اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج

لاہورمیں احتجاج کے دوران ینگ ڈاکٹر زکے 2گروپوں میں لڑائی کے دوران مال روڈ میدان جنگ بنا رہا مطالبات نہ مانے گئے تو پنجاب بھر کی او پی ڈیز بند کر دیں گے‘ینگ ڈاکٹرز نے ہفتہ کے روزتک ڈیڈ لائن د یدی

بدھ 7 دسمبر 2016 20:56

لاہور/فیصل آباد /ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 دسمبر2016ء) لاہور سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں ینگ ڈاکٹر ز کا اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج ‘لاہورمیں احتجاج کے دوران ینگ ڈاکٹر زکے 2گروپوں میں لڑائی کے دوران مال روڈ میدان جنگ بنا رہا ہے ‘ ینگ ڈاکٹرز نے ہفتہ کے روزتک مطالبات تسلیم کرنے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ مطالبات نہ مانے گئے تو پنجاب بھر کی او پی ڈیز بند کر دیں گے۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں ینگ ڈاکٹرز اپنے مطالبات کی منظور ی کیلئے ایک بار پھر سڑکوں پر نکل آئے اس سلسلے میں لاہور میں ینگ ڈاکٹرز نے گورنر ہائوس چو ک میں دھرنا دیکر ما ل روڈ کو دونوں اطراف سے ٹریفک کے لئے بند کر دیا جس کے باعث ٹریفک کا نظام معطل ہو گیا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا احتجاج کے دوران ینگ ڈاکٹرز کے دو گروپوں میں جھگڑا ہو گیا جھگڑا اس وقت ہوا جب ایک گروپ کے جا ری احتجا ج میں دوسرے گروپ نے شامل ہونے کی کو شش کی ، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کا بانی گروپ جن کو مو جو دہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن تسلیم نہیں کرتی اور ان کو اس تنظیم سے نکال دیا گیا ہے ، اس پر انے گروپ نے جب نئے گروپ کے احتجا ج میں شامل ہونے کی کو شش کی تو دونوں طرف سے ایک دوسرے کے مخالف نعرے بازی شروع ہو گئی جس پر ینگ ڈاکٹرز آپے سے باہر ہو گئے ، انہو ں نے گالم گلوچ کی ، آپس میں گتھم گتھا ہو گئے اور ہا تھا پائی کر تے رہے ینگ ڈاکٹرز نے کہا کہ سنٹرل انڈکشن پالیسی میرٹ کا قتل ہے ، اس کے تحت حکومت ہسپتالوں کو ٹھیکے پر دینا چاہ رہی ہے، 2015ء کی پالیسیاں بحال کی جائیں ، پنجاب ریذیڈنسی پر وگرام کو مستر د کر تے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایڈہاک ڈاکٹرز کو مستقل کیا جائے ، طبی سہولتوں کا فقدان کامعاملہ حل کیا جائے ، پو سٹ گریجوایشن مکمل کرنے پر ٹیچنگ ہسپتالوں میں ایڈ جسٹ کیا جائے ، ڈیو ٹی کے اوقات پر نظر ثانی کی جائے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے مو جودہ عہدیداران کے مطابق ینگ ڈاکٹرز ایسوسی کی رکنیت حاصل کرنے کیلئے عمر کی حد 35سا ل مقرر کی گئی ہے ، پرانے گروپ کے ڈاکٹرز کی عمریں 35سال سے کافی زائد ہو چکی ہیں اس لیے ان کو ہم نے تنظیم سے نکال دیا ۔

ینگ ڈاکٹرز نے ہفتہ کے روزتک مطالبات تسلیم کرنے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے احتجاج ملتوی کردیا اور دھمکی دی کہ مطالبات نہ مانے گئے تو پنجاب بھر کی او پی ڈیز بند کر دیں گے۔ اس موقع پر ینگ ڈاکٹر نے سنٹرل انڈکشن پالیسی کو بھی مسترد کیا۔ راولپنڈی کے ینگ ڈاکٹرز بھی سڑکوں پر نکل آئے او پی ڈی بند کی اور مری روڈ پر احتجاج کیا ، ڈاکٹرز نے سنٹرل انڈکشن پالیسی کے خلاف نامنظور نامنظور کے نعرے لگائے ۔

او پی ڈی بند ہونے کی وجہ سے مریضوں کو گھنٹوں خوار ہونا پڑا ۔ فیصل آباد میں بھی ینگ ڈاکٹرز نے سنٹرل انڈکشن پالیسی کے خلاف او پی ڈی بند کر کے احتجاج کیا ۔ حکومت کے خلاف نعرے بھی لگائے ۔ ملتان میں بھی ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے سنٹرل انڈکشن پالیسی کے خلاف ریلی نکالی ، جیل روڈ پر دھرنا دیا اور پنجاب حکومت کے خلاف نعرے بازی کی ڈاکٹروں نیدھمکی دی کہ اگر مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں بھی کام کو بند کر دیں گے ۔