ملک میں بعض کمپنیاں غیر معیاری او رناقص کوالٹی کا خشک دودھ در آمد کر رہی ہیں ،یہ مضر صحت ہے ، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی تجارت میں انکشاف ، کمیٹی کی وزارت تجارت اورمتعلقہ اداروں سے خشک دودھ کی کوالٹی اور معیار سے متعلق تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

کمیٹی کاپی وی سی سکریپ کی برآمد پر ناجائز پابندی پر تاجروں کا کاربار متاثر ہونے کی شکایات کانو ٹس ،وزارت تجارت کو معاملہ حل کر کے رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی حکومت چھوٹے تاجروں کا تحفظ کرنے کے بجائے بڑے مگر مچھوں کو تحفظ دینے سے گریز کرے، چیئرمین کمیٹی سید شبلی فراز وزارت دیگر ممالک کے ساتھ تجارت کیلئے ایف ٹی اے کی تیاری میں ملک کے مفاد کو ترجیح دی جا ئے، تمام اسٹیک ہولڈرز سے وسیع مشاورت کرے، مارچ تک ایگزم بنک کو چلایا ،اس کے بورڈ آف گورنرز میں تمام صوبوں کو نمائندگی دی جائے،کمیٹی کی سفارش

بدھ 7 دسمبر 2016 20:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 دسمبر2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجا رت میں انکشاف کیاگیا ہے کہ ملک میں بعض کمپنیاں غیر معیاری او رناقص کوالٹی کا خشک دودھ امپورٹ کر رہی ہیں جو بچوں کے پینے کے لئے اور دیگر استعمال کیلئے مضر صحت ہے ، کمیٹی نے وزارت تجارت اورمتعلقہ اداروں کو خشک دودھ کی کوالٹی اور معیار سے متعلق تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی ،کمیٹی نے پی وی سی سکریپ (کیبل) کی برآمد پر ناجائز پابندی کے حوالے سے اس شعبہ سے منسلک تاجروں کا کاربار متاثر ہونے کی شکایات کا نو ٹس لیتے ہوئے وزارت تجارت کو معاملہ حل کر کے رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی ،چیئرمین کمیٹی سید شبلی فراز نے کہا کہ حکومت چھوٹے تاجروں کا تحفظ کرنے کے بجائے بڑے مگر مچھوں کو تحفظ دینے سے گریز کرے، کمیٹی نے ہدایت کی وزارت تجارت کو دیگر ممالک کے ساتھ تجارت کیلئے ایف ٹی اے کی تیاری میں ملک کے مفاد کو ترجیح دی جا ئے اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے وسیع مشاورت کرے کیوں کہ آج تک جتنے بھی ایف ٹی اے کے تحت ممالک سے تجارت کی گئی اس سے ملک کو کوئی فا ئد ہ نہیں ہوا، کمیٹی نے مارچ تک ایگزم بنک کو چلانے کی ہدایت کی اور سفارش کی کہ ایگزم بنک کے بورڈ آف گورنرز میں تمام صوبوں کو نمائندگی دی جائے اور معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

بدھ کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجا رت کا اجلاس کمیٹی چیئرمین سینیٹر سید شبلی فراز کی صدارت میں ہوا۔ سینیٹر شبلی فراز نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ملک میں بعض کمپنیاں غیر معیاری او رناقص کوالٹی کا دودھ امپورٹ کر رہی ہیں جو بچوں کے لئے اور دیگر استعمال کیلئے مضر صحت ہے اور اس سے کینسر کی بیماری پھیل سکتی ہے ‘ مون ‘ اینگرو و کلیب سمیت دیگر کمپنیاں غیر معیاری دودھ کی برآمد کر رہی ہیں۔

وزارت تجارت کے حکام نے کہاکہ دودھ کی برآمد پر بین الاقوامی معیارات کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ دنیا کے دیگر ممالک میں خشک دودھ کی امپورٹ کی پابندی نہیں ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ یہ ایک اہم معاملہ ہے وزارت تجارت اس حوالے سے اس معاملے کا تفصیلی جائزہ لے کر آگاہ کرے۔ کمیٹی نے وزارت تجارت سے متعلقہ اداروں کی مدد سے خشک دودھ سے متعلق تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی اور خشک دودھ امپورٹ کرنے والی کمپنیاں حوالے سے کمیٹی کو موقف دیں اور مطمئن کریں۔

سینیٹر کامل علی آغا نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ وزارت تجارت نے پی وی سی سکریپ (کیبل) کی برآمد پر ناجائز پابندی لگا دی ہے جس کی وجہ سے اس روزگار سے وابستہ ہزاروں لوگوں کا مستقبل تاریک ہو گیا ہے اور لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں۔ وزارت تجارت کے سیکرٹری نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ لاہور ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے پالیسی بنائی گئی ہے اور مینو فیکچررز کے لئے کوئی پابندی نہیں ہے۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ حکومت چھوٹے تاجروں کا تحفظ کرنے کے بجائے بڑے مگر مچھوں کو تحفظ کیوں دے رہی ہے ۔ کمیٹی نے وزارت تجارت کو معاملہ حل کر کے رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہاکہ پاکستان نے آج تک جن ممالک کے ساتھ تجارت کے لئے ایف ٹی اے پر دستخط کیا ہے اس سے ملک کو فائدہ نہیں ہوا۔ ملک کی ایکسپورٹ کم ہو گئی اور تجارتی خسارہ بڑھ گیا۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ایف ٹی اے پر دستخط میں ملک کے مفاد کو ترجیح دینی چاہیے اور دوستیاں بعد میں دیکھنی چاہئیں۔ کمیٹی نے وزارت تجارت کو ممالک کے ساتھ تجارت کیلئے ایف ٹی اے کی تیاری میں ملک کے مفاد کو ترجیح دینے اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے وسیع مشاورت کی ہدایت کی۔ کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ ایگزم بنک کے حوالے سے تمام کام مکمل کر لیا گیا ہے اور 10 ارب کے پیڈ اپ کیپٹل میں سے 7 ارب جمع کرا دیا گیا ہے اور جلد کام شروع کر دے گا۔ کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ پشاور ایکسپو سنٹر کے حوالے سے کام مکمل کر لیا گیا ہے اور منصوبے کے حوالے سے 10 روز میں وزارت تجارت اور خیبر پختونخوا حکومت کے دستخط کئے جائیں گے۔(رانا+و خ)

متعلقہ عنوان :