پنجاب حکومت نے ظالمانہ ٹیکس واپس نہ لیا تو ملک بھر کے ڈرائی پورٹس بند کرکے مال روڈ پر احتجاج کرینگے‘کسٹمز کلیئرنگ ایجنٹس ،ڈرائی پورٹس ایسوسی ایشن

ڈبل ٹیکسیشن نے کلیئرنگ ایجنٹس کے چولہے ٹھنڈے کر دئیے،5 لاکھ خاندان کا روزگار متاثر ہو رہا ہے ‘ لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس

بدھ 7 دسمبر 2016 18:18

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2016ء) کسٹمز کلیئرنگ ایجنٹس اورڈرائی پورٹ ایسوسی ایشن نے انفرا سٹر اکچر ڈویلپمنٹ سیس واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکومت نے ظالمانہ ٹیکس واپس نہ لیا تو ملک بھر کے ڈرائی پورٹس بند کرکے مال روڈ پر احتجاج کریں گے۔کسٹمز کلیئرنگ ایجنٹس کے چیئرمین محمد امجد چوہدری نے آل پاکستان ڈرائی پورٹس ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کے ہمراہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس سے ڈرائی پورٹس کا چالیس فیصد کاروبار ختم ہو چکا ہے۔

(جاری ہے)

پنجاب حکومت ایکسپورٹ پر 0.3 فیصد اضافی ٹیکس لے رہی ہے۔ڈبل ٹیکسیشن نے کلیئرنگ ایجنٹس کے چولہے ٹھنڈے کر دئیے ۔ ڈرائی پورٹس سے 5 لاکھ خاندان کا روزگار وابستہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کے کاروباری لوگ پاکستان میں مال لے کر آتے ہیں ان سے ٹیکس نہیں لیا جاتا۔پنجاب، خیبرپختوانخواہ اور بلوچستان کے امپورٹرز کو ٹیکس دینا پڑتا ہے۔پنجاب حکومت کے اقدامات سے پنجاب کے ڈرائی پورٹس بند ہو گئے ہیں۔تین سال میں پانچ سے چھ ملین کی ایکسپورٹس کم ہوئی ہیں۔ اگر حکوت نے 15روز میںہمارے مطالبات نہ مانے تو ملک بھر میں ڈرائی پورٹس بند کر کے مال روڈ پر احتجاج کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :