سینیٹ کی پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی کا چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی زیرصدارت اجلاس

بدھ 7 دسمبر 2016 17:45

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 دسمبر2016ء) سینیٹ کی پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی کا اجلاس بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس میں سینیٹ کے چیئرمین میاں رضا ربانی کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس کے آغاز میں سینیٹر محسن لغاری نے کہا کہ بجلی کے لائن لاسز کی بات ہوتی ہے مگر پانی کے ضیاع پر بات نہیں کی جاتی، آنے والے وقت میں ملک کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہو گا۔

پانی کے حصول کا واحد ذریعہ گلیشیئرز ہیں جس پر وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم ہماری حکومت بنانے جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی مفت ملتا ہے اس لئے اس کی قدر نہیں ہے، ہمارا فوکس جتنا پانی کے مسئلے پر ہونا چاہیے اتنا نہیں ہے مگر حکومت اس پر توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنی پر آبیانہ اور شہری واٹر سپلائی پر حکومت سبسڈی دے رہی ہے، اس پر مکمل بحث ہونی چاہیے اور ماہرین سے رائے بھی لینی چاہیے کہ کس طرح پانی کو محفوظ بنانا چاہیے۔

(جاری ہے)

سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ دریائے جہلم، سندھ اور چناب کے پانی کا کنٹرول بھارت کے پاس ہے، بھارت کے ساتھ پانی کا مسئلہ حل ہونا چاہیے۔ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی تو جنگ ہو گی۔ ہمیں بھارت کو واضح پیغام دینا چاہیے اور اس مسئلے کو بین الاقوامی فورم پر اٹھانا ہو گا۔ چیئرمین نے کہا کہ اس سے پہلے سینیٹ کی جانب سے یہ پیغام جا چکا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر قومی سطح پر سیمینار ہونا چاہیے جس پر چیئرمین نے کہا کہ سینیٹ کے لئے ایسا ممکن نہیں ہم یہاں بات کریں گے۔ وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا کہ اگر بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی تو بھرپور جواب دیں گے، اس حوالے سے حکومت کی جانب سے واضح پیغام دیا جا چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :