پاکستان فرنیچر کونسل نے فرنیچر سازی کے حوالہ سے اولین ریسورس بک 2016 کاجراء کردیا

چھوٹے پیمانے پر فرنیچر سازی سے لیکر 4 ہزار بڑی کمپنیوں اور دیگر چھوٹے کاروباروں اور ان کے گاہکوں کے ساتھ تقابلی جائزہ پیش کیا گیا ہے پاکستان فرنیچر کونسل کے زیر اہتمام ساتویں تین روزہ انٹیریئر پاکستان نمائش 3 مارچ سے اسلام آباد میں ہو گی، چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق

بدھ 7 دسمبر 2016 16:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2016ء) پاکستان فرنیچر کونسل نے فرنیچر سازی کے حوالہ سے اولین ریسورس بک 2016 کا کامیابی سے اجراء کردیا جو اندرون و بیرون ملک فرنیچر کی صنعت کی جامع گائیڈ بک ہے اور ملک بھر میں بکھرے ہوئے چھوٹے فرنیچر سازوں سے لیکر صنعت کا روپ دھارتے بڑے اور جدید اداروں کا احاطہ کرتی ہے۔ ریسورس بک میں میں چھوٹے پیمانے پر فرنیچر سازی کرنے والوں سے لیکر 4 ہزار بڑی کمپنیوں اور اس صنعت کے دیگر چھوٹے کاروباروں اور ان کے گاہکوں کے ساتھ تقابلی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے بدھ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ دستکاری سے نت نئی ٹیکنالوجی اور غیر یقینی معیشت سے کنزیومر لائف سٹائل میں تیزی سے تبدیل ہوتی ہوئی فرنیچر انڈسٹری اپنے اندر شاندار مستقبل لئے ہوئے ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان فرنیچر کونسل جو کہ صف اول کے فرنیچر سازوں اور انٹیریئر ڈیزائنرز پر مشتمل ہے، تیزی سے جدت کی جانب گامزن اس صنعت کو معلومات کی فراہمی کیلئے تمام تر وسائل استعمال کر رہی ہے تاکہ روایتی فرنیچر سٹورز کو آگاہی فراہم کی جاسکے کہ وہ کس طرح دور جدید کا مقابلہ کر سکتے ہیں کیونکہ ای کامرس اور موبائل ٹیکنالوجی کنزیومرز کو خریداری کے نئے پلیٹ فارم مہیا کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ریسورس بک فنکشنز، میٹیریلز، تیار کنندگان، تیاری کے مراحل اور دیگر متعلقہ امور کے بارے میں ڈیزائنرز کے تقریباً تمام سوالات کے جواب فراہم کرتی ہے۔ پاکستان فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو نے کہا کہ ریسورس بک گذشتہ چند برسوں کے دوران ڈیزائننگ کے شعبہ میں ہونے والی ترقی اور تبدیلیوں کا بھی احاطہ کرتی ہے اور اس میں ان عوامل کا ذکر بھی کیا گیا ہے جن کے زیر اثر یہ تبدیلیاں وقوع پذیر ہوتی ہیں۔

میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ فرنیچر انڈسٹری میں بہت پوٹینشل موجود ہے اور ملک کے عمومی کاروباری ماحول کے مقابلے میں اس صنعت میں ترقی اور فروغ کے کہیں زیادہ مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان فرنیچر کونسل کراچی، اسلام آباد اور لاہور میں 6 انٹیریئر پاکستان نمائشیں منعقد کر چکی ہے اور ساتویں تین روزہ نمائش 3 مارچ 2017 سے اسلام آباد میں شروع ہو گی۔

ان نمائشوں سے نہ صرف بزنس کو فروغ حاصل ہو گا بلکہ ملک کا مثبت تاثر (سافٹ امیج) بھی اجاگر ہو گا۔ ملکی صنعت کو درست سمت پر ڈالنے، پوشیدہ ٹیلنٹ کو سامنے لانے اور پاکستانی مصنوعات کو دنیا بھر میں متعارف کرانے کیلئے اس طرح کی نمائشوں کا کردار مسلمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان فرنیچر کونسل نہ صرف اندرون ملک ان نمائشوں کا اہتمام کر رہی ہے بلکہ مزید ممالک میں پاکستانی مصنوعات کی موجودگی کو یقینی بنانے اور فرنیچر سازی اور ڈیزائننگ کے شعبوں میں پاکستان کو متعارف کرانے کیلئے کیدی ادارے کا کردار بھی ادا کر رہی ہے۔

تاہم اس کیلئے ضروری ہے کہ خام مال کی فراہمی کو یقینی بنانے، اس سے وابستہ افراد کو نئے ہنر سکھانے اور کوالٹی کنٹرول کو یقینی بنانے کیلئے موثر کوششیں کی جائیں۔ میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ پاکستان کی لکڑی کی صنعت بہت ترقی یافتہ ہے اور ملک کی مجموعی فرنیچر مارکیٹ کا 95 فیصد تک احاطہ کرتی ہے۔ ملک میں لکڑی کے فرنیچر کے 700 سے زائد یونٹ ہیں جن میں چنیوٹ، گجرات، پشاور، لاہور اور کراچی زیادہ اہم اور بڑے سنٹر ہیں۔ پاکستان فرنیچر کونسل اور چین ون کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ پاکستان نی 2015-16 میں 1.69 بلین روپے کا فرنیچر درآمد کیا جو ہمارے قیمتی زرمبادلہ کے ضیاع کے سوا کچھ نہیں جبکہ امپورٹڈ فرنیچر ہماری مقامی صنعت کیلئے بھی خطرہ ہے۔

متعلقہ عنوان :