سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت خدمات نے ممانعت تمباکو نوشی بل اتفاق رائے سے منظورکرلیا

پبلک مقامات ا ور ملحقہ علاقوں میں بھی سگریٹ نوشی کی ممانعت ہو گی، سگریٹ نہ پینے والوں کی صحت کے تحفظ بارے ترمیمی بل آئندہ اجلاس تک موخر،کمیٹی نے کھلے سگریٹ کی فروخت پر ایس آر او کے ذریعے پابندی لگانے اور پھلوں کے ذائقوںو کیمیکلز کو ملا کرتمباکو سے تیار شدہ شیشہ سموکنگ پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کر دی تعلیمی اداروں میں سگریٹ نوشی عام ہونے کی اطلاعات پر وزارت کیڈ ،تعلیم،ایچ ای سی آئندہ اجلاس میں طلب حکومت شیشہ سموکنگ اور اسکی فروخت پر پابندی کے لیے قانون سازی کرے، قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت خدمات

بدھ 7 دسمبر 2016 15:38

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت خدمات نے ممانعت تمباکو نوشی بل ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 دسمبر2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت خدمات نے سینیٹر مشاہد حسین سید کا ممانعت تمباکو نوشی بل2016 اتفاق رائے سے منظور کر لیا ،بل کے تحت پبلک مقامات ا ور ملحقہ علاقوں میں بھی سگریٹ نوشی کی ممانعت ہو گی۔ سگریٹ نہ پینے والوں کی صحت کے تحفظ بارے ترمیمی بل2016آئندہ اجلاس تک موخر،کمیٹی نے کھلے سگریٹ کی فروخت پر ایس آر او کے ذریعے پابندی لگانے اور پھلوں کے ذائقوںو کیمیکلز کو ملا کرتمباکو سے تیار شدہ شیشہ سموکنگ پر پابندی عائد کرنے کی بھی سفارش کر دی، تعلیمی اداروں میں سگریٹ نوشی عام ہونے کی اطلاعات پر اگلے اجلاس میں وزارت کیڈ ،تعلیم،ایچ ای سی کو بھی کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا گیا، کمیٹی نے ہدایت کی کہ حکومت شیشہ سموکنگاور اسکی فروخت پر پابندی کے لیے قانون سازی کرے،بدھ کو کمیٹی کا اجلاس یہاں پارلیمنٹ ہاو،ْس میںسینیٹر میاں محمد عتیق شیخ کی صدارت میں منعقد ہوا، اجلاس میں وزارت کیڈ ،تعلیم،ایچ ای سی کو بھی بلوانے کا فیصلہ ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سینیٹرز نعمان وزیر خٹک،حمزہ،ڈاکٹرا شوک کمار کے علاوہ وزارت صحت کے افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں سینیٹر مشاہد حسین سید کا ممانعت تمباکو نوشی بل2016 پر اور ذیلی کمیٹی کی رپورٹ متفقہ طور منظور کر لی گئی۔بل کے تحت پبلک مقامات ا ور ملحقہ علاقوں میں بھی سگریٹ نوشی کی ممانعت ہو گی۔وزارت کی طرف سے آگاہ کیا گیا کہ وزیر اعظم کو سمری بھجوائی گئی ہے جس میں تجویز کیا گیا ہے کہ یہ بل صر ف اسلام آباد تک محدود ہو جائے گا اور اٹھارویںترمیم کے بعد صوبوں کو اپنا بل بنانا ہو گا۔

سینیٹر میاں عتیق شیخ نے کہا کہ نوجوانوں کا مستقبل بچانے کیلئے کھلے سگریٹ کی فروخت پر مکمل پابندی لگائی جائے اور کہا کہ کیا وزارت کا کام صرف ڈریپ اور ریگولیٹری اداروں کو کنٹرول کرنا رہ گیاہے۔سرکاری افسران کا اپنا مائنڈ سیٹ ہوتا ہے ہمیں ان کے مطابق نہیں بلکہ عوام کے مفاد کو دیکھتے ہوئے چلنا ہے۔سینیٹر نعمان وزیرخٹک نے کہا کہ ملک میں سستے اور غیر معیاری سگریٹ عام فروخت ہو رہے ہیں ۔

سگریٹ کی ڈبیا کی قیمت عائد 40روپے ٹیکس سے بھی کم ہے۔ایف بی آر کی ٹیکس وصولی کی مہر سگریٹ ڈبیا پر ضرور لگنی چاہئے۔ سگریٹ نوشی اور سگریٹ نہ پینے والوں کی صحت کے ترمیمی بل پر بھی بحث کی گئی ۔وزارت قانون کی طرف سے آگاہ کیا گیا کہ صوبے جب اپنے قانون بنا لیں گے تو وفاق کا قانون از خود ختم ہو جائے گا۔ڈریپ کے حوالے سے صوبوں نے قرار دادوں کے ذریعے قانون بنانے کیلئے وفاق کو لکھا تھا۔

سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ وفاق کی ترامیم کو صوبے مثال بنا کر ترامیم کریں۔ سینیٹر میاں عتیق شیخ نے کہا کہ ضروری اور جان بچانے والی ادویات کی لسٹ ابھی تک نہیں بنائی گئی ۔جس پر وزارت صحت کے حکام نے آگاہ کیا کہ لسٹ بنا لی گئی ہے ۔سینیٹر عتیق شیخ نے کہا کہ قانون سازی میں صوبوں کے ساتھ مشاورت کے ذریعے ترامیم کے حوالے سے سقم دور کئے جائیں اور صوبوں کو قانونی مدد بھی فراہم کی جائے۔

کمیٹی اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ عوامی جگہوں میں، تعلیمی اداروں، سرکاری دفاتر ،نجی کاروباری اداروں ،سپورٹس سٹیڈیم اورہوٹلوں کو بھی شامل کیا گیا ہے اور ان جگہوں سے ملحقہ علاقوں میں بھی تمباکو نوشی کی ممانعت ہے۔شیشہ سموکنگ میں تمباکو ،کیمیکلز ،ذائقے دار اشیاء کے علاوہ دیگر متعلقہ اشیاء کو بھی شیشہ سموکنگ میں شامل کرنے کی وضاحت دی گئی۔جس پر کمیٹی نے سفارش کی کہ تمباکو سے تیار شدہ اور ذائقوں یا کیمیکلز کو ملا کر شیشہ سموکنگ کی بھی پابندی لگائی جائے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تعلیمی اداروں میں سگریٹ نوشی عام ہونے کی اطلاعات پر اگلے اجلاس میں وزارت کیڈ ،تعلیم،ایچ ای سی کو بھی بلوانے کا فیصلہ ہوا

متعلقہ عنوان :