Live Updates

عمران خان کے وکیل کی دلیلوں سے ظاہر ہوتا ہے کیس پانامہ لیکس کا نہیں شیروانی کا ہے، کیس عمران خان کے دل اور دماغ کے تضاد کا ہے، کیس وزیراعظم محمد نواز شریف سے حسد کا ہے، کیس مریم نواز کے خوف کا ہے

عمران نے تاریخ سے سبق نہیں سیکھا ،عمران شریف فیملی کی لندن میں جائیداد کے متعلق جھوٹ بول رہے ہیں، وزیراعظم نواز شریف اپنے ترقیاتی ایجنڈا کی بدولت سیاسی افق پرچھائے رہیں گے وزیر مملکت اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب اور انوشہ رحمن کا پریس کانفرنس سے خطاب

منگل 6 دسمبر 2016 23:24

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 دسمبر2016ء) وزیر مملکت برائے اطلاعات،نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان کے وکیل کی دلیلوں سے ظاہر ہوتا ہے کیس پانامہ لیکس کا نہیں شیروانی کا ہے، کیس عمران خان کے دل اور دماغ کے تضاد کا ہے، کیس وزیراعظم محمد نواز شریف سے حسد کا ہے، کیس مریم نواز کے خوف کا ہے، وزیر اعظم نے پاکستان کو ترقی کی طرف گامز ن کیا، موٹرویز اور اقتصادی راہداری جیسے منصوبے دیئے، ان کی پالیسیوں سے پاکستان میں دہشت گردی میں واضح کمی آئی اور انہوں نے اقوام عالم میں پاکستان کے وقار اور تشخص کو بحال کیا، مریم نواز خود مختار ہے اور پاکستان کے قانون کے مطابق اپنی انکم پر ٹیکس دیتی ہیں، صحافی اپنے قلم کے ذریعے حقیقت کو پیش کریں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن انوشہ رحمن کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف ملک کے منتخب وزیراعظم ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کیلئے یہ اعزاز ہے کہ وہ تیسری مرتبہ ملک کے چیف ایگزیکٹو منتخب ہوئے اور اپنی حکومت کی کارکردگی کی بناء پر 2018ء کے عام انتخابات میں چوتھی مرتبہ وزیراعظم منتخب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پانامہ پیپرز سے متعلق سپریم کورٹ میں جاری سماعت وزیراعظم کا عدالت کو لکھے گئے خط کا نتیجہ ہے جس میں انہوں نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ کیس کی سماعت کی جائے تاکہ حقائق سامنے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور ان کے خاندان نے کیس کے قابل سماعت ہونے سے متعلق بحث کا اپنا حق استعمال نہیں کیا جو ان کا قانونی حق تھا، جو چاہتے ہیں کہ سچ قوم کے سامنے آئے اور دوئم کیس دارالحکومت کو لاک ڈائون کرنے کے عمران کی ناکامی کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پٹیشن عمران خان کے وکیل نے دائر کی جس میں منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری کے الزامات تھے تاہم عمران کے وکیل بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں اور وزیراعظم کی تقاریر میں تضادات تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شاید عمران اور ان کے وکیل نے تقریر کا وہ حصہ نہیں پڑھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ متعلقہ فورم پر مزید ثبوت فراہم کئے جائیں گے اور اب سپریم کورٹ میں تمام ثبوت اور دستاویزات پیش کر دی گئی ہیں۔

عمران خان کے وکلاء کے مؤقف سے معلوم ہوتا ہے کہ معاملہ پانامہ پیپرز کا نہیں بلکہ شیروانی کا ہے، عمران خان کے دل و دماغ میں تضاد ہے جو نواز شریف کی کامیابیوں اور مقبولیت سے حسد کرتے ہیں اور اس کیس مریم نواز سے خوف کا ہے، مریم نواز خود مختار ہیں، پاکستانی قانون کے مطابق اپنی انکم پر ٹیکس دیتی ہیں۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان سوچتے ہیں کہ جو کچھ ان کی قانونی ٹیم کہہ رہی ہے وہی عدالتی فیصلہ ہو گا۔

2013ء سے عمران خان الزامات پر سیاست کرتے آئے ہیں تاہم 2018ء کے انتخاب میں انہیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کا سیاسی طور پر سامنا کرنا پڑے گا جسے ایک ایسے وزیراعظم کا مقابلہ کرنا ہے جس نے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، لوڈ شیڈنگ سے نجات دی، ملک کو معاشی بحالی پر ڈالا، قوم کو میٹرو بس، موٹروے، چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور، ہیلتھ انشورنس پروگرام اور تعلیمی اصلاحات جیسے تحفے دیئے جس سے دنیا کی نظروں میں پاکستان کے وقار میں اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز وزیراعظم کی بیٹی ہیں، ان کے ساتھ رہ سکتی ہیں، انہیں تحائف دے سکتی ہیں جو ہماری ثقافت اور تہذیب کا حصہ ہے جس سے عمران خان نابلد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز خود مختار خاتون ہیں جو باقاعدگی سے ٹیکس ادا کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے یہ بھی ریمارکس دیئے کہ اگر اخباری تراشے ثبوت ہیں تو گذشتہ تین عشروں کے دوران عمران کے متعلق شائع ہونے والی خبروں کا کون جواب دے گا۔

وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن انوشہ رحمن نے کہا کہ عمران خان یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ جج صاحبان اس کی طرف سے فراہم کردہ ثبوت تسلیم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے بار بار کہا ہے کہ اس نے پانامہ پیپرز پر عدالت کو ثبوت دیئے تاہم ججوں نے اسے ردی کی ٹوکری سمجھا، اخباری تراشے یا کتاب ثبوت ثابت نہیں ہو سکتی۔

انہوں نے کہا کہ عمران نے تاریخ سے سبق نہیں سیکھا کیونکہ جوڈیشل کمیشن نے انتخابات میں دھاندلی سے متعلق الزامات کو بھی رد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے بیانات میں کوئی تضاد نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران شریف فیملی کی لندن میں جائیداد کے متعلق جھوٹ بول رہے ہیں اور اسے اربوں روپے مالیت قرار دے رہے ہیں حالانکہ چار فلیٹوں کی قیمت چند کروڑ سے زیادہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پانامہ پیپرز میں نواز شریف کا نام نہیں، نہ ہی انہوں نے ٹیکس چوری کیا اور نہ منی لانڈرنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان حقائق کو نہیں چھپا سکتے، وہ صرف لوگوں کی جیبوں سے چندہ کے نام پر رقوم بٹور سکتے ہیں۔ اس موقع پر رکن قومی اسمبلی طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان کے پاس کوئی ثبوت نہیں، دارالحکومت کو لاک ڈائون کرنے کی ان کی اپیل پر عوام نے کوئی توجہ نہ دی، وہ سیاسی یتیم بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے ملک میں بڑے اہم منصوبے شروع کئے، لوڈ شیڈنگ اور دہشت گردی کا خاتمہ کیا، چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف اپنے ترقیاتی ایجنڈا کی بدولت سیاسی افق چھائے رہیں گے
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات