مرتضیٰ وہاب کی غیرقانونی تقرری کا فیصلہ پیپلزپارٹی کے سترہ معاونین خصوصی اور تین مشیروں کی بھی رخصتی کا سبب بن گئی

منگل 6 دسمبر 2016 23:04

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 دسمبر2016ء) وزیراعلی سندھ کے مشیربرائے قانون مرتضی وہاب کی غیرقانونی تقرری کا فیصلہ پیپلزپارٹی کے سترہ معاونین خصوصی اور تین مشیروں کی بھی رخصتی کا سبب بن گئی،مراد علی شاہ حکومت پرعدالت عالیہ سندھ کا پہلا فیصلہ بھاری ثابت ہوا،وزیراعلی سندھ کے اکیس مشیروں اورمعاونین خصوصی سے حکومتی ذمہ داریاں اور سرکاری مراعات واپس لینے کی سمری چیف سیکریٹری نے وزیراعلی سندھ کوبھجوادی ،عدالتی فیصلے پرنالاں پیپلزپارٹی سپریم کورٹ جانے کے فیصلے پرتذبذب کا شکارہے۔

وزیراعلی سندھ کے مشیربرائے قانون مرتضی وہاب کی قانونی کشتی کیا ڈوبی حکومتی کشتی کے دوسرے بیس سواروں کوبھی لے ڈوبی ۔اٹھارویں ترمیم کے برعکس وزیر اعلی سندھ کی طرف سے فوج ظفر موج بھرتی کرنے کے فیصلے کو عدالت عالیہ سندھ کی جانب سے غیرقانونی قراردیے جانے کے بعد حکومت سندھ میں صوبائی وزراء کے مساوی مراعات اورعہدے رکھنے والے مرتضی وہاب سمیت پیپلزپارٹی کے اکیس رہنماؤں کا مستقبل داؤ پرلگ گیا ہے جبکہ پیپلزپارٹی کی قیادت کو عدالتی فیصلے نے اک نئی آزمائش سے بھی دوچارکردیا ہے۔

(جاری ہے)

عدالتی فیصلے کے بعد مراد علی شاہ حکومت آئینی موشگافیوں کا شکارہوکررہ گئی ہے اورپیپلزپارٹی کی اعلی قیادت کی ہدایت کے باوجود مرادعلی شاہ ذاتی طورپرتذبذب کا شکارہیں کہ وہ سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جائیں یا نہ جائیں ۔ ادھرچیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن نے وزیراعلی سندھ کے مشیربرائے قانون مرتضی وہاب سمیت اکیس مشیروں اورمعاونین خصوصی کوکام کرنے سے روکنے کی سمری وزیراعلی ہاؤس ارسال کرکے اپنی آئینی ذمہ داری پوری کردی ہے تاہم وزیراعلی سندھ تاحال سمری پرکوئی فیصلہ نہیں کرپائے ۔

عدالتی فیصلے کی زد میں آنے والے چارمشیروں میں مرتضی وہاب مشیرقانون، مشیر اطلاعات سندھ مولابخش چانڈیو ،مشیر برائے لیبر سینیٹر سعید غنی ،مشیر برائے مائیز اینڈ منرل اصغرجونیجوشامل ہیں جبکہ سترہ معاونین خصوصی میںعبدالقیوم سومرو (مذہبی امور ،زکوة وعشر )غلام مرتضی بلوچ(کچی آبادی )کھٹومل جیون(اقلیتی امور )ارم خالد (وومین ڈویلپمنٹ )غلام شاہ جیلانی (اوقاف)سکندر علی شورو(انفارمیشن ٹیکنالوجی )ریحانہ لغاری (ہیومن رائٹس)عابد بھیو(یوتھ افیئر)تیمور تالپور(بین الصوبائی معاملات)بابر آفندی (آبپاشی )ذوالفقار علی بیہن (اسپیشل ایجوکیشن )شاہد تھیم (سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن )سمیت نادرخواجہ ،عمر ر حمن ملک، اینتھونی نوید ،قاسم نوید اور برہان خان چانڈیوشامل ہیں ۔

اٹھارویں ترمیم منظور کرانے کا کریڈٹ تو فخریہ انداز میں پیپلزپارٹی اپنے سر لیتی ہے لیکن عدالتی فیصلے پر نالاں دکھائی دینے والی پیپلزپارٹی عدالت عالیہ سندھ کے فیصلے کوسپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کے معاملے پر تاحال تذبذب کا شکارہے ۔ واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ میں صوبائی کابینہ میں ایڈوائزرز اور مشیر قا نون مرتضی وہاب کی تقرری کو چیلنج کیا گیا تھاکہ وہ سندھ کابینہ کے اجلاس میں شرکت کرتے ہیں اور وزرا کے اختیارات استعمال کر رہے ہیںجوخلاف آئین ہے۔