سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور،زکوة وعشر کا اجلاس ،منتخب نمائندوں ،اسمبلیوں کے بیوروکریٹس پر بالادست ہونے کے دعوے کی قلعی کھل گئی

قائمہ کمیٹی کے حکم کے باوجود صوبائی زکوة کونسل کے چیئرمین کوہٹانے کے لیے سمری وزیراعلی سندھ کوارسال کرنے سے انکارکردیا

منگل 6 دسمبر 2016 22:29

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 دسمبر2016ء) سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور،زکوة وعشر کے اجلاس میں منتخب نمائندوں اوراسمبلیوں کے بیوروکریٹس پر بالادست ہونے کے دعوے کی قلعی کھل گئی ،قائمہ کمیٹی کے حکم کے باوجود سیکریٹری کے عہدے پرتعینات ایک بیوروکریٹس نے صوبائی زکوة کونسل کے چیئرمین کوہٹانے کے لیے سمری وزیراعلی سندھ کوارسال کرنے سے انکارکردیا ، اوپی ایس افسران کی تعیناتی ،زکوة فنڈز میں خورد برد اورصوبائی زکوة کونسل کے چیئرمین کوہٹانے کے معاملے پرصوبائی سیکریٹری ریاض سومرو چیف ایڈمنسٹریٹراوقاف نسیم الغنی اور قائمہ کمیٹی کی چیئرپرسن نصرت سحرعباسی کے احکامات کودوران اجلاس ہوا میں اڑاتے رہے۔

سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور،زکوة وعشر کے اجلاس میں اس وقت ماحول کشیدہ ہوگیا جب حکومت سندھ کے ایک بیوروکریٹس نے سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کی چیئرپرسن کے احکامات تسلیم کرنے سے انکارکردیا اورچیئرپرسن کو کراراجواب دیا کہ وہ ان کی ہدایت پرصوبائی زکوة کونسل کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ زاہد قربان علوی کوہٹانے کی سمری وزیراعلی سندھ کوارسال نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

صوبائی سیکریٹری ریاض سومرو اورچیف ایڈمنسٹریٹر اوقاف سندھ نسیم الغنی کی منتخب نمائندوں اورقانون سازاسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے سامنے کھلی ہٹ دھرمی نے سندھ میں گڈ گورننس اور اسمبلیوں کے بالادست ہونے کے دعوووں کی قلعی کھول کررکھ دی ۔ قائمہ کمیٹی کی چیئرپرسن نصرت سحرعباسی نے زکوة فنڈز میں خورد برد ، تقسیم کے ناقص نظام سمیت دیگرخامیوں پرعدم اعتماد کا اظہارکرتے ہوئے صوبائی سیکریٹری اورایڈمنسٹریٹر اوقاف سے محکمہ میں اوپی ایس افسران کی تعیناتی سے متعلق جواب طلبی کی تو بیوروکریٹ سرکاری افسرنے منتخب نمائندے اورقانون سازاسمبلی کی قائمہ کمیٹی کی ایک نہ سنی ۔

صوبائی سیکریٹری اورچیف ایڈمنسٹریٹر اوقاف نسیم الغنی کا کہنا تھا کہ اوپی ایس پر تعینات افسران سے متعلق عدالتی فیصلے کی غلط تشریح کی جارہی ہے محکمہ میں تمام تقرریاںانہوں نے خود قانون کے مطابق کی ہیں۔ ریاض سومرو نے صوبائی زکواة کونسل کے چیئرمین زاہد قربان علوی کو ہٹانے کی سمری وزیر اعلی کوبھیجوانے سے معذرت کرلی اور کہا کہ قانون کے مطابق ان کی مدت دوہزار سترہ تک ہے اس لیے وہ قائمہ کمیٹی کی سفارش پرانہیں ہٹانے کی سمری وزیراعلی سندھ کونہیں بھیجیں گے ۔

متعلقہ عنوان :