پاکستان کے جوہری سلامتی کے انتظامات کو عالمی سطح پر اعلی حکام اور ماہرین نے تسلیم کیا ہے، پاکستان نے وسیع تر ریگولیٹری اور انسپکشن مینڈیٹ کے ساتھ ایک آزاد نیوکلئیر ریگولیٹری اتھارٹی بھی قائم کی ہے، دفتر خارجہ

منگل 6 دسمبر 2016 20:21

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 دسمبر2016ء) پاکستان نے قومی جوہری سلامتی کا موثر اور جامع نظام قائم کر رکھا ہے جو جدید ترین بین الاقوامی معیاراور گائیڈ لائنز سے مطابقت رکھتا ہے، پاکستان کے جوہری سلامتی کے انتظامات کو عالمی سطح پر اعلی حکام اور ماہرین نے تسلیم کیا ہے، پاکستان نے وسیع تر ریگولیٹری اور انسپکشن مینڈیٹ کے ساتھ ایک آزاد نیوکلئیر ریگولیٹری اتھارٹی بھی قائم کی ہے۔

قومی جوہری تحفظ کو مستحکم کرنے کیلئے کئے گئے اقدامات کے بارے میں شفافیت اور آگاہی فراہم کرنا پاکستانی پالیسی کا حصہ ہے۔ دفتر خارجہ نے منگل کو ایک بیان میں ویانا میں عالمی ادارہ برائے جوہری توانائی (آئی اے ای ای)کی دوسری وزارتی نیو کلیئر سیکورٹی کانفرنس کے موقع پر کہا کہ قومی جوہری سلامتی و تحفظ کا نظام جامع قانون سازی اور ریگولیٹری فریم ورک کی بنیاد پر قائم ہے جو جوہری مواد، تابکار مادوں، متعلقہ سہولتوں اور سرگرمیوں کی سلامتی پر مبنی ہیں۔

(جاری ہے)

اس نظام پر موثر عملدرآمد کیلئے مطلوبہ اتھارٹیز، وسائل اور تربیت یافتہ افرادی قوت کیساتھ مضبوط اداروں اور تنظیموں کی حمایت بھی حاصل ہے۔ ویانا میں آئی اے ای اے کی دوسری وزارتی نیو کلیئر سیکورٹی کانفرنس کے موقع پر پاکستانی وزارت خارجہ نے موقف اختیار کیا کہ جوہری سلامتی و تحفٖظ کے حوالے سے کئے گئے پاکستان کے اقدامات کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔

ترجمان کے مطابق بروشر کی کاپیاں کانفرنس کے شرکاء میں تقسیم کی گئیں۔ دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنے جوہری سلامتی نظام اور اس کیلئے کئے گئے اقدامات کا مسلسل جائزہ لیتا رہتا ہے اور متعلقہ ٹیکنالوجیز اور انسانی وسائل پر سرمایہ کاری جاری کھیں گے۔ ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان کے جوہری سیکورٹی کے انتظامات کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل یو کیا آمانو نے کانفرنس سے اپنے افتتاحی خطاب میں نیو کلیئر سیکورٹی سے متعلق پاکستان سنٹر آف ایکسیلنس کی کارکردگی کو سراہا۔

متعلقہ عنوان :