جعلی ڈگری ہولڈرز کے خلاف فوری قانونی کارروائی کی جائے، انتظامیہ نے ایف آئی اے کو بھی خط لکھ دیا

منگل 6 دسمبر 2016 19:52

ْاسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 دسمبر2016ء) اوورسیز پاکستانیز فائونڈیشن میں نیب زدہ افسران اور جعلی ڈگری ہولڈرز ملازمین کے خلاف سخت ترین کارروائی کا آغاز کر دیا گیاہے ۔انتظامیہ نے ایف آئی اے کو بھی خط لکھ دیا گیا کہ جعلی ڈگری ہولڈرز کے خلاف فوری قانونی کارروائی کی جائے جبکہ دوسری جانب انکو بھرتی کرنے والے افسران اور سابق ڈی جی ایز سطع تک کے افسران کے گرد پھندہ تیار کیا جانے لگا ہے ۔

آن لائن ذرائع کے مطابق بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین بیرسٹر امجد ملک نے گزشتہ اجلاس میں او پی ایف انتظامیہ کو ہدایا ت دیں کہ نیب زدہ اور جعلی ڈگری ہولڈرز ملازمین و افسران کے خلاف فوری کارروائی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دی جائے ۔بورڈ آف گورنرز کی واضع ہدایات کے پیش نظر او پی ایف انتظامیہ نے فوری طور پر نیب سے پلی بارگین کے ذریعے آنے والے ڈائریکٹر ہائوسنگ پراجیکٹ اقبال شاہ کو سیٹ سے ہٹا کر فارغ کر دیا اور نیز انکے سہولت کار افسران کے خلاف بھی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا کہ انہوں نے ایسے شخص کی دوبارہ تقرری اسی پراجیکٹ میں کیوں کی جس سے انہوں نے کروڑوں روپے کرپشن کی تھی۔

(جاری ہے)

معلومات کے مطابق ایچ آر دیپارٹمنٹ نے نیب زدہ افسران کے خلاف کارروائی کے ساتھ ہی ادارے میں موجود جعلی ڈگری ہولڈرز کے خلاف بھی بالتریب کارروائی کا آغاز کر دیا اور سب سے پہلے نیب کو ایک خط لکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ جعلی ڈگری ہولڈرز جن پندرہ افسران و سٹا ف ممبران کو نوکریوں سے فارغ کیا گیا تھا انکے خلاف مقدمات کا اندراج کرا کر انکے سہولتکاروں اور ان افراد کو قرار واقعی سزا دی جائے جبکہ دوسری جانب وزارت اوورسیز کے پلیٹ فارم سے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو بھی ایک خط لکھ دیا گیا ہے کہ جو افسران ڈیپوٹیشن پر او پی ایف آئے اور ناجائز بھرتیاں کر کے واپس چلے گئے ہیں انکے اداروں کو بھی پابند کیا جائے کہ وہ مذکورہ افسران کے خلاف تادیبی قانونی کارروائی کریں ۔

آن لائن کو او پی ایف ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جعلی ڈگری ہولڈرز افسران جو کہ اب ادارہ میں موجود ہیں انکے خلاف باقاعدہ انکوائری شروع کر دی گئی ہے ابتدائی طور پر ایڈیشنل ڈائریکٹر ایجوکیشن نعمان کی ڈگری پر سوالیہ نشان آگیا ہے اور یکے بعد دیگرے ان فسران میں سے اسسٹنٹ ڈائریکٹر معراج الحق و رضوان خانزادہ کی ڈگریوں کی جانچ پڑتال جاری ہے اور ادارہ نے ناقابل تردید ثبوت اکٹھے کر لیے گئے ہیں کہ ایسے افسران کے خلاف کارروائی کے لیے اقدامات شروع کر دیے گئے ہیں ۔

جعلی ڈگری ہولڈرز افسران کی بڑی کھیپ سابق ادوار میں بھرتی کی گئی تھی اور اس وقت معلوم ہونے کے باوجود بااثر افسران کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی گئی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ او پی ایف انتظامیہ نے اب نئی بھرتی ہونے والے افسران و سٹا ف کے لیے بھی ایک نیا کنٹریکٹ بنایا ہے جو کہ امیدوار اپنا بھرتی لیٹر لینے سے قبل اپنی ڈگری کی تصدیق کرائے گا تاہم بعد ازاں ادارہ بھی بہت جلد سرکاری سطع پر پھر سے انکی ڈگریوں کی تصدیق کے عمل کو آگے بڑھائے گا۔

اگر کسی بھی امید وار کی ڈگری کی جعلی ہونے کی تصدیق ہو جاتی ہے تو انکے خلاف ایف آئی اے میں باقاعدہ کارروائی کی جائے گی۔خبر کی تصدیق کے لیے ڈائریکٹر جنرل ایچ آر قاضی ساجد نے آن لائن کو بتایا کہ سابق اجلاس بورڈ آف گورنر میں جعلی ڈگری ہولڈرز اور نیب زدہ افراد کے خلاف فوری ایکشن لینے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس کے پیش نظر تمام تر اقدامات اٹھائے گئے ہیں ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اب او پی ایف میں ایک ایسا لائحہ عمل بنایا جا رہا ہے کہ کوئی بھی بااثر سزا سے نہ بچ نکلے گا،تاہم انہوں نے یہ بتانے سے گریز کیا ہے کہ اب تک کتنے افسران کے خلاف جعلی ڈگری ہونے پر انکوائری کی جار ہی ہے ،جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اب بھی او پی ایف 25کے قریب ایسے افسران موجود ہیں جو کہ جعلی ڈگری ہولڈرز ہیں ۔(ظفر ملک)

متعلقہ عنوان :