یارن کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی کومکمل طور پر ختم کیا جا ئے، حکومت نے ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ کا فیصلہ یک طرفہ طور پر کیا تھا

ْ ا ٓل پاکستان کاٹن پاور لومز ایسوسی ایشن سابق چیئر مین رانا اخلاق احمدکی میڈیا سے گفتگو

منگل 6 دسمبر 2016 18:22

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 دسمبر2016ء) آل پاکستان کاٹن پاور لومز ایسوسی ایشن کے سابق چیئر مین رانا اخلاق احمدنے کہا ہے کہ یارن کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی کومکمل طور پر ختم کیا جا ئے حکومت نے ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ کا فیصلہ یک طرفہ طور پر کیا تھا جبکہ ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر نے شروع سے ہی اس کی کھل کرمخالفت کی تھی اب دوبارہ حکومت نے فائن کاونٹس پر عائد دس فیصدریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اگرچہ یہ درست اقدام ہے مگر یہ نامکمل اقدام ہے کیونکہ حکومت کو چاہیئے کہ وہ ہر قسم کے یارن کی درآمد پر عائد 15 فیصد ڈیوٹی کو مکمل طور پر ختم کرے وہ گز شتہ روز یہان میڈ یا سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ اس سے خاص طور پر ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹراپنی ضروریات کے مطابق بغیر ریگولیٹری ڈیوٹی کے یارن درآمد کر سکے گا جس سے ویلیو ایڈڈ برآمدات میں اضافہ ہوگا انہوں نے اس بات پر تعجب کا اظہار کیا کہ پہلے بھی آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کی یک طرفہ درخواست پر ریگولیٹری ڈیوٹی لگائی گئی تھی اب بھی اسے صرف اپٹما کی خواہش اور درخواست پر اسے ختم کیا جا رہا ہے حالانکہ حکومت کو چاہیئے تھا کہ اس مسٴلہ پر ٹیکسٹائل سیکٹر کے باقی تمام سٹیک ہولڈروں سے بھی مشاورت کی جاتی انہوں نے کہا کہ اب بھی اس جزوی فیصلے سے ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کو قطعاً کوئی فائدہ نہیں ہوگا اس لئے ضروری ہے کہ حکومت صرف فائن کاؤنٹ پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کی بجائے ہر قسم کے یارن پر عائد ریگولیٹری ڈیوٹی مکمل طور پر ختم کرے۔

متعلقہ عنوان :