قائمہ کمیٹی ٹیکسٹائل انڈسٹری کا پا کستان ٹیکسٹائل سٹی منصوبے کی بند ش پر شدید تحفظات ، کرپشن کی وجہ سے قر ض کے 2.4ارب روپے سے تجاوز کرنے پر برہمی کااظہار

ٹیکسٹائل سٹی منصوبے کی 250 ایکڑ اراضی فروخت کرکے قر ضہ ادا کیاجائے ، چین یا غیرملکی کمپنیوں کو شامل کر کے منصوبہ چلانے کیلئے بھر پور کوشش کی جائے ، کمیٹی کی وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کو ہدایت نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی کا نیا کیمپس پلاسٹک ٹیکنالوجی سنٹر میں بنایا جائے، رکان کی متفقہ رائے

منگل 6 دسمبر 2016 18:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 دسمبر2016ء) قو می اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ٹیکسٹائل انڈسٹری نے پا کستان ٹیکسٹائل سٹی منصوبے کو بند کرنے پر شدید تحفظات جبکہ بد انتظامی اور کرپشن کی وجہ سے ٹیکسٹائل سٹی منصوبے کا قر ضہ 2.4ارب روپے سے تجاوز کرنے پربھی شدید برہمی کا اظہار کیا ہے ،کمیٹی نے وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کو ہدایت کی ہے کہ وہ ٹیکسٹائل سٹی منصوبیکی 250 ایکڑ زمین فروخت کرکے قر ضہ ادا کرے اور چین یا غیرملکی کمپنیوں کو شامل کر کے منصوبے کو چلانے کے لئے بھر پور کوشش کرے،ارکان کمیٹی نے متفقہ طور پر رائے دی کہ نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی کا نیا کیمپس پلاسٹک ٹیکنالوجی سنٹر میں بنایا جائے تاکہ اس کو منا فع بخش ادار بنایا جا سکے۔

منگل کو قو می اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ٹیکسٹائل انڈسٹری کا اجلاس کمیٹی چئیرمین خواجہ غلام رسول کوریجا کی صدارت میں ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کمیٹی نے کراچی میں پاکستان ٹیکسٹائل سٹی منصوبے کو بند کرنے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ بد انتظامی اور کرپشن کی وجہ سے ٹیکسٹائل سٹی کا قر ضہ 2.4ارب ڈالے سے تجاو ز کر گیا ہے۔اجلاس میں سیکرٹری وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری نے پلاسٹک ٹیکنالوجی سنٹر کی کار کردگی کے حوالے سے رپورٹ کمیٹی کو پیش کی ۔انہوں نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ پلاسٹک ٹیکنالوجی سنٹرکی حالت خو فناک اور اس پر فوری توجہ کہ ضرورت ہے۔( و خ )

متعلقہ عنوان :