قائمہ کمیٹی مذہبی امور نے 12ویں جماعت تک قرآن پاک کے ترجمہ ‘ حفظ اور تجوید کولازمی قرار دینے کے بل کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی،کمیشن برائے اقلیتوں کے خلاف 2016ء بل پر بحث آئندہ اجلاس تک موخر

کمیٹی کی سعودی حکومت کی طرف سے دوسری بار عمرہ کرنے پر عائد ویزا فیس ختم کرنے ‘ مسلسل 3 بار حج قرعہ اندازی میں ناکام عازمین حج کو چوتھے سال قرعہ اندازی کے بغیر حج پر بھجوانے ‘ اقلیتی ارکان کے ترقیاتی فنڈز میں اضافے کی سفارش وزیر مذہبی امور کی ایکشن کی یقین دہانی پر رکن اسمبلی ملک ابرار سے وزارت کے سٹاف کی مبینہ بدسلوکی کا معاملہ نمٹا دیا گیا ارکان کی اکثریت کا پارلیمنٹ کیلئے حج کوٹہ بحال کرنے کا مطالبہ ،صاحبزادہ یعقوب‘ علی محمد خان اور عبدالغفار ڈوگرکی مخالفت

منگل 6 دسمبر 2016 18:13

قائمہ کمیٹی مذہبی امور نے 12ویں جماعت تک قرآن پاک کے ترجمہ ‘ حفظ اور ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 دسمبر2016ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور نے تعلیمی اداروں میں بارہویں جماعت تک قرآن پاک کے ترجمہ ‘ حفظ اور تجوید کو لازمی قرار دینے کے بل کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔ کمیشن برائے اقلیتوں کے خلاف 2016ء بل پر بحث آئندہ اجلاس تک موخر ‘ کمیٹی نے سعودی حکومت کی طرف سے دوسری بار عمرہ کرنے پر عائد ویزا فیس ختم کرنے ‘ مسلسل 3 بار حج قرعہ اندازی میں ناکام عازمین حج کو چوتھے سال قرعہ اندازی کے بغیر حج پر بھجوانے ‘ اقلیتی ارکان کے ترقیاتی فنڈز میں اضافے کی سفارش کر دی ۔

رکن اسمبلی ملک ابرار کے ساتھ وزارت کے سٹاف کی طرف سے مبینہ بدسلوکی کی پر وزیر مذہبی امور کی جانب سے انکوائری اور ایکشن کی یقین دہانی پر معاملہ نمٹا دیا گیا۔

(جاری ہے)

کمیٹی کے اکثر ارکان پارلیمنٹ کے لئے حج کوٹہ بحال کرنے کا مطالبہ کرتے رہے تاہم جماعت اسلامی کے صاحبزادہ یعقوب‘ پی ٹی آئی کے علی محمد خان اور (ن) لیگ کے ملک عبدالغفار ڈوگر نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ارکان کیلئے کوٹہ کی بحالی سے بدنامی ہو گی۔

منگل کو قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس یہاں پارلیمنٹ ہائوس میں کمیٹی کے چیئر مین حافظ عبدالکریم کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے مذہبی امورسردار محمد یوسف ‘ وزیر مملکت پیر امین الحسنات سمیت کمیٹی کے ارکان ملک عبدالغفار ڈوگر ‘ صاحبزادہ یعقوب‘ مولوی آغا محمد ‘ شگفتہ جمانی ‘ کرن عرفان ڈار ‘ شاہدہ اختر علی ‘ رمیش لال ‘ شمشاد بچانی ‘ علی محمد خان ‘ کیپٹن صفدر اور سیکرٹری مذہبی امور سہیل عامر و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

کمیٹی کے چیئرمین اور ارکان نے اجلاس کے آغاز وزیر اعظم نواز شریف ‘ وزارت مذہبی امور اور دیگر حکام کو کامیاب حج آپریشن پر ز بردست خراج تحسین پیش کیا۔ شمشاد بچانی اور ملک ابرار نے ارکان اسمبلی کو حج کوٹے کے فارم تقسیم کرنے کے معاملے میں بے قاعدگیوں پر شدید احتجاج کیا۔ ملک ابرار نے کہا کہ سیکرٹری مذہبی امور نے انہیں آڈھ گھنٹہ انتظار کرانے کے بعد ملاقات کا وقت دیا جبکہ سٹاف کے ارکان 4 حج فارمز کیلئے دو دن دفتر کے چکر لگواتے رہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان کے ساتھ نا مناسب رویہ اختیار کرنے والے سٹاف کے خلاف ایکشن لیا جائے۔ شمشاد بچانی نے کہا کہ انہیں 4 افراد کا حج کوٹہ نہیں دیا گیا بلکہ حج کوٹے کے فارم مذہبی امو رکے اہلکار 50 ہزار روپے میں فروخت کئے جاتے رہے اس موقع پر دیگر ارکان نے بھی مطالبہ کیا کہ ارکان اسمبلی کا حج کوٹہ بحال ہونا چاہیے تاکہ وہ اپنے حلقے کے عوام کو حج پربھجوا سکیں۔

جماعت اسلامی کے صاحبزادہ یعقوب ‘ پی ٹی آئی کے علی محمد خان اور (ن) لیگ کے عبدالغفار ڈوگر نے ارکان کے حج کوٹے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ کی خواہ مخواہ بدنامی ہو گی ۔ سردار محمدیوسف نے ارکان کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وزارت نے حج پالیسی اعلان کرتے وقت اور بعد میں اخبارات میں اشتہارات دے کر واضح کر دیا تھا کہ ارکان کا کوئی حج کوٹہ نہیں ہو گا۔

اس کے باوجود جن ارکان نے درخواست کی انہیں ہارڈشت کوٹے میں بچ جانے والے کوٹے سے ایڈجسٹ کیا گیا۔ ملک ابرار اور دیگر ارکان کے ساتھ وزارت کے سٹاف کے رویے پر افسوس ہے۔ ان کے خلاف انکوائری کر کے ایکشن لیا جائے گا۔ وزارت کے کسی اہلکار کو معزز ممبران یا عوام کو رسوا کرنے کا کوئی اختیار نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ حج فارمز کی فروخت بارے اگر ارکان یا کسی شخص کے پاس کوئی شواہد ہیں تو میرے حوالے کرے ایسے افراد کے خلاف بھی کاررو ائی کی جائے گی ۔

بعد ازاں کمیٹی نے اتفاق رائے سے سرکاری تعلیمی اداروں میں بارہویں جماعت تک قرآن پاک کے حفظ ‘ ترجمے اور تجوید کی تعلیم لازمی قرار دینے بارے صاحبزادہ یعقوب کے بل کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا جبکہ دیگر بل آئندہ اجلاس تک موخر کر دئیے۔ اس طرح کمیٹی نے جے یو آئی کے مولوی آغا محمد کی تجویز پر سفارش کی کہ حکومت سعودی حکومت کی طرف سے دوسری بار عمرہ کرنے پر عائد کی گئی فیس ختم کرانے کے لئے اقدامات کرے۔

متعلقہ عنوان :