سندھ ہائی کورٹ نے سندھ کابینہ میں مشیروں کی تقرری کے خلاف درخواست نمٹا دی

عدالت کے حکم کے بعد مشیر قانون مرتضی وہاب و دیگر ایڈوائزرز سے ان کے عہدے واپس لے لئے گئے ہیں،چیف سیکرٹری سندھ کا عدالت میں بیان

منگل 6 دسمبر 2016 16:57

سندھ ہائی کورٹ نے سندھ کابینہ میں مشیروں کی تقرری کے خلاف درخواست نمٹا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 دسمبر2016ء) سندھ ہائی کورٹ نے سندھ کابینہ میں مشیروں کی تقرری کے خلاف درخواست نمٹا دی ہے۔ سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سجاد علی شاہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ میں سندھ کابینہ میں مشیروں کی تقرری کے خلاف مولوی اقبال حیدر کی درخواست کی سماعت ہوئی ۔ عدالت میں درخواست گزار کا کہنا تھا کہ سینیٹر سعید غنی کو بھی ایڈوائزر مقرر کیا گیا ہے۔

جو کہ غیر قانونی ہے ۔ سندھ کابینہ کے اجلاس میں مشیر بھی شرکت کرتے ہیں اور وزرا کے اختیارات استعمال کر رہے ہیں۔ جس پر عدالت نے چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن کو عدالت میں طلب کرلیا۔ عدالت میں چیف سیکریٹری سندھ پیش ہوئے ۔رضوان میمن کا عدالت میں کہنا تھا کہ اس وقت کسی بھی مشیر کے پاس کوئی وزارت نہیں عدالت کے حکم کے بعد مشیر قانون مرتضی وہاب اور دیگر ایڈوائزرز سے ان کے عہدے واپس لے لئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

اب کسی بھی مشیر کے پاس کوئی وزارت یا وزیر کے مساوی اختیارات نہیں ہیں۔ عدالت نے چیف سیکریٹری کا موقف سنتے ہوئے مشیر اور ایڈوازر کی تقرری سے متعلق درخواست نمٹا دی ہے۔ واضح رہے سندھ ہائی کورٹ میں صوبائی کابینہ میں ایڈوائزرز اور مشیر قانون مرتضی وہاب کی تقرری کو چیلنج کیا گیا تھاکہ وہ سندھ کابینہ کے اجلاس میں شرکت کرتے ہیں اور وزرا کے اختیارات استعمال کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :