پاکستان امداد کی بجائے تجارت کی پالیسی پر گامزن ہے،اقتصادی راہداری چین اور پاکستان کے درمیان مضبوط اور مثالی تعلقات کا ٹھوس مظہر ہے

وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز کا ایس ڈی پی آئی کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب

منگل 6 دسمبر 2016 13:42

پاکستان امداد کی بجائے تجارت کی پالیسی پر گامزن ہے،اقتصادی راہداری ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 دسمبر2016ء) وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ حکومت پائیدار ترقی اور غربت کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لئے پرامن ہمسائیگی اور سماجی و اقتصادی ترقی کی پالیسیوں پر یقین رکھتی ہے۔ منگل کو یہاں ایس ڈی پی آئی کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غربت کے خاتمے کے لئے وسائل کے ساتھ معاشی و سماجی ترقی اہمیت کے حامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان امداد کی بجائے تجارت کی پالیسی پر گامزن ہے اور ترقی یافتہ ممالک پر زور دے رہا ہے کہ وہ اپنی پالیسیوں میں ترقی پذیر ممالک کے لئے منصفانہ سلوک رکھے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی اور قومی سطح پر باہمی تعاون، پائیدار ترقی کے اہداف کا حصول جاری ہے۔

(جاری ہے)

سرتاج عزیز نے کہا کہ غربت کے خاتمے کے لئے حقیقی رکاوٹیں سیاسی نوعیت کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں قبل ازیں ہونے والے سارک اجلاس کے التواء سے سماجی و معاشی شعبوں میں ترقی رک گئی۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقیاتی اہداف کا مقصد صرف ترقی یافتہ ممالک کے لئے نہیں بلکہ ترقی پذیر ممالک کے لئے بھی ہیں۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ عام آدمی کی ترقی بہترین آپشن ہے اور اگر شیلٹرز، صحت، تعلیم جیسے شعبوں میں عام آدمی کی زندگی کے لئے سرمایہ کاری کی جائے تو داخلی تنازعات اور بحران سے بچا جا سکتا ہے۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری چین اور پاکستان کے درمیان مضبوط اور مثالی تعلقات کا ٹھوس مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف شعبوں میں علاقائی روابط اور باہمی شراکت سے خطے کی ترقی اور استحکام کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے موثر اقدامات پر زور دیا۔