باغبان باغات کو آم کی گدھیڑی کے حملہ سے محفوظ رکھیں، ماہرین زراعت

منگل 6 دسمبر 2016 13:26

سلانوالی ۔06دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 دسمبر2016ء) ماہرین زراعت نے بتایا ہے کہ آم کے باغبان اچھی پیداوار کے حصول کیلئے باغات کو آم کی گدھیڑی کے حملہ سے محفوظ رکھیں اس کے مربوط انسداد کیلئے نومبر کے مہینہ میں باغات کی ہلکی گوڈی کریں تاکہ انڈے دھوپ لگنے سے تلف ہوجائیں آم کی گدھیڑی کی مادہ مئی جون میں درختوں سے نیچے اتر کر زمین میں انڈے دیتی ہے جن سے نومبر تا فروری بچے نکلتے رہتے ہیں ان میں سے 70تا 80فیصد بچے درختوں پر فوری طور پر چڑھنا شروع کردیتے ہیں آم کی گدھیڑی اور اس کے بچے آم کے نرم پتوں شگوفوں اور بور سے رس چوستے ہیں حملہ شدہ پودوں کے نرم شگوفے اور پھول مرجھا کر سوکھ جاتے ہیںپودوں کے متاثرہ پتوں سے رس نکلنے سے پھپھوند کا حملہ ہوتا ہے جس سے پتے سیاہ ہوجاتے اور آم کی پیداوار بری طرح متاثر ہوتی ہے آم کی گدھیڑی کے تدارک کیلئے درختوں کی چھتری کے نیچے سے چھ سے آٹھ انچ گہرائی تک مٹی اٹھا کر باغ سے باہر پکے فرش یا کھلے صحن میں بکھیر دیں اس عمل سے بھی آم کی گدھیڑی کے انڈے تلف ہوجائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :