ایم کیو ایم پر پابندی سے متعلق درخواست، فاروق ستار نے سندھ ہائیکورٹ میں جواب جمع کروا دیا

یہ تاثر غلط ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کا لندن سے کوئی رابطہ ہے،بانی تحریک کے پاس ویٹو کی پاور تھی جو ختم کر دی گئی ہے ۔ فاروق ستار

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 6 دسمبر 2016 11:41

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔06 دسمبر 2016ء) : سندھ ہائی کورٹ میں ایم کیو ایم پر پابندی عائد کرنے کی درخواست پر فاروق ستار نے جواب جمع کروا دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بانی تحریک کے پاس ویٹو کی پاور تھی جسے ختم کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی و صوبائی ممبران نے بانی تحریک کے 22 اگست کو دئے گئے بیان کی مذمت کی۔

ایم کیو ایم کے قومی ، صوبائی اسمبلی اور سینیٹ سے استعفے دینے کا کوئی جواز نہیں۔ فاروق ستار نے اپنے جواب میں کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کا لندن سے کوئی رابطہ ہے۔ 22 اگست کے بیان کے بعد ایم کیو ایم پاکستان خود کو بانی تحریک سے الگ کر چکی ہے۔اگر کوئی فرد انفرادی طور پر ملک مخالف بیان دے تو وہ پارٹی کا منشور نہیں ہے۔

(جاری ہے)

فاروق ستار نے بتایا کہ بانی تحریک کے پاس ایک ویٹو کی ہی پاور تھی جسے ختم کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ پر پابندی محض بلیک میلنگ اور ہراساں کرنے کے مترادف ہے۔ درخواست گزار ایسے ہتھکنڈوں سے بلیک میل کرتے رہتے ہیں۔ درخواست گزار قانون کو اپنے ذاتی فائدے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ متحدہ قومی موومنٹ سندھ کی ایک بڑی جماعت ہے۔ الیکشن کمیشن نے متحدہ کو الیکشن میں انتخابی نشان بھی الاٹ کیا۔ فاروق ستار نے استدعا کی کہ ایم کیو ایم پر پابندی عائد کرنے کی درخواست کو مسترد کیا جائے۔