ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے جنوبی ایشیا میں امن و امان قائم کرنے، پاکستان اور بھارت کے تعلقات بہتر بنانے اور ان کے موجودہ مسائل حل کرنے کے لیے ہر کوشش کا خیر مقدم کیا جائے گا۔پاکستان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 6 دسمبر 2016 11:40

ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے جنوبی ایشیا میں امن و امان قائم کرنے، پاکستان ..

واشنگٹن(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06 دسمبر۔2016ء) پاکستان نے کہا ہے کہ جنوری سے امریکہ میں حکومت سنبھالنے والی ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے جنوبی ایشیا میں امن و امان قائم کرنے، پاکستان اور بھارت کے تعلقات بہتر بنانے اور ان کے موجودہ مسائل حل کرنے کے لیے ہر کوشش کا خیر مقدم کیا جائے گا۔امریکا کی نئی انتظامیہ کے ساتھ ایک نئی شروعات، بہتر سفارتی تعلقات بحال کرنے کے مقصد کے لیے خارجہ امور پر وزیراعظم محمد نواز شریف کے معاون خصوصی طارق فاطمی ایک ہفتے کے دورے پر امریکہ پہنچے ہیں۔

گذشتہ ہفتے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نواز شریف کی ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی تھی۔ پاکستان کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا تھا کہ ٹرمپ نے نواز شریف کے کام اور پاکستانی عوام کی تعریف کی اور وہ پاکستان کی خواہش پر تصفیہ طلب مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

(جاری ہے)

لیکن اس پریس ریلیز میں جس قسم الفاظ استعمال کیے گئے ان کے بارے میں امریکی میڈیا میں کہا گیا تھا کہ پاکستان نے سفارتی کی خلاف ورزی ہے کیونکہ اس طرح کی گفتگو میں سبھی باتیں اور الفاظ نہیں جاری کیے جاتے۔

اس حوالے سے طارق فاطمی کا کہنا تھا کہ وہ اس گفتگو کے دوران وہاں موجود تھے اور جو کچھ بھی جاری کیا گیا وہ ٹرمپ ٹیم کی منظوری سے ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک بے حد ایماندارانہ اور حقیقت کو بیان کرنے والی بات چیت تھی اور اس کے سامنے آنے سے اگر ذکر ہورہا ہے تو ہمیں اس کا کوئی افسوس نہیں ہے۔طارق فاطمی نے کہا کہ پاکستان نئی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے اور پاکستان کے بارے میں اگر کوئی غلط تصورات ہیں تو انھیں دور کرنے کے لیے وہ مزید کوششیں کرنے کے لیے تیار ہیں۔

ٹرمپ کی ٹیم کے جو نام سامنے آئے ہیں ان میں سے کئی پاکستان کے خلاف سخت بیان دیتے رہے ہیں تاہم طارق فاطمی کا کہنا تھا کہ عہدے کی ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے بہت سارے افراد ایسے سیاسی بیانات دیتے ہیں اور حقیقت میں ویسا ہی ہو، ایسا نہیں ہے۔انھوں نے ان میڈیا رپورٹس کو بھی مسترد کیا جن میں کہا جارہا تھا کہ شاید نواز شریف 20 جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے واشنگٹن آئیں گے۔