ملک سے لوڈشیڈنگ کے مستقل خاتمے کے لئے بجلی کے تقسیمی اور ترسیلی نظام کو بہتر بنایاجارہاہے،بجلی کی نئی پیداوارہر ماہ سسٹم میں شامل کی جائے گی،وزیرمملکت عابدشیرعلی کی میڈیا سے بات چیت

پیر 5 دسمبر 2016 22:15

ملتان۔5 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 دسمبر2016ء) وزیر مملکت برائے پانی وبجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ ملک سے لوڈشیڈنگ کے مستقل خاتمے کے لئے بجلی کے تقسیمی اور ترسیلی نظام کو بہتر بنایاجارہاہے، اس مقصد کے لئے اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے جس سے سسٹم میں طویل عرصے سے ہونے والی خرابیاں دور کی جارہی ہیں ، حکومت کے روشن پاکستان پروگرام کے تحت بجلی بحران کے خاتمہ کے لئے ہر ماہ نئی پیداہونے والی بجلی سسٹم میں شامل ہوگی ، وزیر اعظم محمد نوازشریف کے اعلان کے مطابق ہم مارچ2018؁ء میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کردیں گے، ملک بھر میں سسٹم اپ گریڈیشن کا کام 80فیصد مکمل ہوچکاہے ، وہ میپکو ہیڈکوارٹر میں میڈیاسے گفتگو کررہے تھے ، رکن قومی اسمبلی محمد خان ڈاہا اور چیف ایگزیکٹو آفیسر میپکو انجینئر مسعود صلاح الدین بھی اس موقع پر موجود تھے، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے دیامیربھاشاڈیم کی تعمیر آئندہ سال شروع کرنیکا اعلان کردیاہے، یہ منصوبہ پی ایس ڈی پی کے تحت مکمل کیاجائیگا، داسو ڈیم پر بھی ورلڈ بینک کے مالی تعاون سے آئندہ سال کام شروع ہوجائیگا ، 1320میگاواٹ کے ساہیوال کول پاورپلانٹ اور 1320میگاواٹ کے پورٹ قاسم کول پاورپلانٹ 28ماہ کی قلیل مدت میں مکمل ہوں گے، 3600میگاواٹ کے بکھی، بلوکی اور حویلی بہادرشاہ کے آرایل این جی پاورپلانٹ بھی تکمیل کے مراحل میں ہیں ، نیلم جہلم ہائیڈروپاورپراجیکٹ سے 969میگاواٹ اور تربیلاڈیم فورتھ (توسیعی) منصوبے سے 1410میگاواٹ بجلی آئندہ سال سسٹم میں شامل کردیں گے ، انہوں نے کہا کہ مارچ2018؁ء کے بعد ملک میں وافر مقدار میں بجلی ہوگی ۔

(جاری ہے)

پانی ، گیس اور کوئلہ سے بجلی کی پیداوار کے منصوبوں پر کام جاری ہے جس سے کاسٹ آف جنریشن کم ہوگی اور ملک کی 22کروڑسے زائد عوام کو فائدہ ہوگا، ہم نے مستقبل میں بجلی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے پلان بنایاہے جس پر طلب کے حساب سے کام جاری رہے گا، انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں ترقی کے لئے شروع ہونے والے منصوبے شفافیت کے حامل ہیں ، مخالفین کے پاس کوئی ثبوت اور دلیل نہیں ہے ، حکومت کے ترقیاتی منصوبے شروع ہوگئے ہیں تو انجینئرز کی مانگ بڑھ رہی ہے اور بیروزگاری میں کمی آرہی ہے ،انہوں نے کہا کہ میپکو ریجن میں1155فیڈرز پر زیرولوڈشیڈنگ ہے ، بجلی کی طلب و رسد میں فرق ختم ہونے کے باعث بلاتعطل بجلی فراہم کی جارہی ہے جبکہ56ہائی لاس فیڈرزپرلوڈشیڈنگ کی جارہی ہے ، میپکو ریجن میں سسٹم کی بحالی اور اپ گریڈیشن کے لئے گزشتہ سالوں میں 10ارب روپے کی سرمایہ کاری کی ہے ، رواں مالی سال 2016-17؁ء کے دوران بھی ٹرانسمیشن اورڈسٹری بیوشن سسٹم پر 10ارب روپے سے زائد رقم خرچ کریں گے ، ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں صارفین کو بہتر وولٹیج کے ساتھ بجلی فراہم کرنے کے لئے گرڈاسٹیشنوں میں 20/26ایم وی اے کے پاورٹرانسفارمرز کی جگہ 40ایم وی اے کے پاورٹرانسفارمرز لگائے گئے ہیں ، ٹرانسمیشن لائنوں پر ہونے والے فالٹ دورکرنے کے لئے تیزی سے کام جاری ہے اور مارچ2017؁ء تک میپکو ریجن میں ٹرانسمیشن لائنوں اور گرڈاسٹیشنوں کی اپ گریڈیشن کے تمام منصوبے مکمل ہوجائیں گے جس سے آئندہ موسم گرما میں کم وولٹیج کی شکایات کا خاتمہ ہوجائیگا،انہوں نے کہا کہ میپکو ریجن میں دیہاتوں میں بجلی کی فراہمی کے منصوبوں پر 2.69ارب روپے ، لوٹینشن سکیموں پر 2.1ارب روپے خرچ کئے گئے ہیں ، میپکو ریجن کے کونے کونے میں بجلی پہنچانے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں جہاں تاریں لٹک رہی ہیں اور نیچی ہیں وہاں بھی لوٹینشن سکیمیں بنائی گئی ہیں تاکہ کرنٹ لگنے کے حادثات رونمانہ ہوں ، انہوں نے کہا کہ ہائی لاس فیڈرز پر نقصانات کی شرح کم کرنے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں ، بجلی چور ملک وقوم کے مجرم ہیں ان کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائیاں جاری ہیں ۔