Live Updates

پاکستان اور ترکی یک جان اور دو قالب ہیں، ترکی کے دشمن پاکستان کے دشمن ہیں اور ترکی کے دوست پاکستان کے دوست ہیں، متعدد ترک کمپنیاں پاکستان میں کام کر رہی ہیں جو قریبی دوطرفہ تعلقات کا مظہر ہیں

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ترکی کے خبر رساں ادارہ سے بات چیت

پیر 5 دسمبر 2016 22:13

پاکستان اور ترکی یک جان اور دو قالب ہیں، ترکی کے دشمن پاکستان کے دشمن ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 دسمبر2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکی یک جان اور دو قالب ہیں، ترکی کے دشمن پاکستان کے دشمن ہیں اور ترکی کے دوست پاکستان کے دوست ہیں، متعدد ترک کمپنیاں پاکستان میں کام کر رہی ہیں جو قریبی دوطرفہ تعلقات کا مظہر ہیں۔ پیر کو یہاں ایک موصولہ پیغام کے مطابق ترکی کے وسطی صوبہ کیسری کے دورہ کے دوران خبر رساں ادارہ اناطولو سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے سے مسلسل مشاورت کر رہے ہیں۔

گذشتہ ماہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے پاکستان کا دورہ اور پارلیمنٹ سے خطاب کیا تھا جنہوں نے اپنے خطاب میں واضح کیا تھا کہ مسئلہ کشمیر کو منصفانہ طور حل کیا جانا چاہئے اور ہمیں اپنے بھائی چارے کے ساتھ کام کرتے رہنا چاہئے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان بالخصوص پنجاب میں ترکی کی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے، دوطرفہ تجارت جو ابھی ایک ارب ڈالر سے کم ہے، میں اضافہ کیا جانا چاہئے۔

انہوں نے توقع ظاہر کی کہ اس ماہ کے آخر میں دونوں ممالک کے درمیان آزادانہ تجارتی معاہدہ کو حتمی شکل دی جائے گی۔ شہباز شریف نے کہا کہ ترکی کے دشمن پاکستان کے دشمن ہیں اور ترکی کے دوست پاکستان کے دوست ہیں۔ دہشت گرد تنظیم Fetullah کے متعلق انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکام اس مسئلہ کو دیکھ رہے ہیں اور کارروائی کر رہے ہیں۔ مسئلہ کشمیر کے متعلق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ بھارتی حکومت کشمیری عوام کی امنگوں کے خلاف مظالم ڈھا رہی ہے اور مقبوضہ کشمیر پر وحشیانہ تسلط کئے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری مرد و خواتین اور بچے قربانیاں دے رہے ہیں، بڑی تعداد میں معصوم کشمیریوں کو روزانہ شہید کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری حریت پسندوں کے نصب العین کے حصول کے بغیر آزادی کی یہ جدوجہد ختم نہیں ہو گی جنہیں بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے اپنا حق خود ارادیت حاصل کرنا ہے، دنیا کو کشمیریوں کے نصب العین کی حمایت کرنی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی سرحدوں پر کسی طرح کی کشیدگی نہیں چاہتا اور پاکستان اور بھارت کے درمیان مسائل کو منصفانہ بنیادوں پر حل کرنے کا خواہاں ہے۔ پاکستان چاہتا ہے کہ اس مسئلہ کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مذاکرات کا فروغ اور اس کی حوصلہ افزائی چاہتے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے اقوام متحدہ سے کہا کہ بھارت کو یہ ٹھوس پیغام دیا جائے کہ وہ عالمی معاہدوں اور کمٹمنٹس کا احترام کرے۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہ بھی واضح کرنا چاہتے ہیں کہ جنگ کوئی آپشن نہیں ہے، پاکستان نے ماضی سے بہت کچھ سیکھا ہے، 60 سال تک جنگ رہی تاہم غربت اور بے روزگاری کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو مسئلہ کے حل کیلئے مذاکرات کی میز پر آنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ترکی کا بڑا مشکور ہے، ہم پاکستان اور بھارت کے درمیان سازگار فضاء اور مذاکرات کیلئے ترکی کے تعاون کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
Live وزیراعظم شہباز شریف سے متعلق تازہ ترین معلومات