نومبر 2016ء میں سیمنٹ انڈسٹری نے پیداواری گنجائش کا تقریباً 100 فیصد استعمال کیا

پیر 5 دسمبر 2016 22:04

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 دسمبر2016ء) رواں سال نومبر 2016ء میں سیمنٹ انڈسٹری نے اپنی پیداواری صلاحیت کا 98.61 فیصد استعمال کیا اور نومبر 2016ء میں سیمنٹ کی فروخت 3.749 ملین ٹن رہی جبکہ گزشتہ برس نومبر میں 3.377 ملین ٹن تھی۔نومبر 2016ء میں سیمنٹ کی مقامی کھپت 3.270 ملین ٹن رہی جبکہ گزشتہ برس نومبر میں 2.843 ملین ٹن تھی۔ تاہم برآمدات 10.39 فیصد کمی کے ساتھ نومبر 2015 ء کی0.533 ملین ٹن سے کم ہو کر نومبر 2016ء میں 0.478 ٹن ہوگئیں۔

آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ میں فروخت 16.251 ملین ٹن رہی جو گزشتہ برس سے 9.89 فیصد زیادہ ہے ۔ گزشتہ برس سیمنٹ کی فروخت اس عرصے کے دوران 14.788 ملین ٹن تھی۔رواں مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ میں سیمنٹ کی مقامی فروخت 13.709 ملین ٹن رہی جو گزشتہ برس اس عرصے کے مقابلے میں 12.13 فیصد زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

رواں مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ میں برآمدات 2.542 ملین ٹن رہیں جوکہ گزشتہ برس اسی عرصے کے مقابلے میں 0.79 فیصد کم ہیں۔ملک کے شمالی حصے میں موجود سمینٹ کے کارخانوں کی مقامی کھپت 11.305 رہی اور برآمدات 1.702ملین ٹن رہیں جو گزشتہ برس کے مقابلے میں بالترتیب 11.05 فیصد اور 4.30 فیصد زیادہ ہے۔ ملک کے جنوبی علاقے میں واقع سیمنٹ کے کارخانوں کی مقامی فروخت 2.404 ملین ٹن ر ہی اور برآمدات 0.839 ملین ٹن تھیں جو بالترتیب 17.49 فیصد اضافے اور 9.72 فیصد کمی کو ظاہر کرتے ہیں۔

رواں مالی سال کے آغاز کے بعد ہی سیمنٹ انڈسٹری کی برآمدات کمی کا شکار رہی ہیں اور یہ کمی نومبر میں کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے ۔ رواں سال نومبر میں سیمنٹ کی مجموعی برآمدات 0.479 ملین ٹن تھی جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 10.35فیصد کم ہے۔ نومبر 2015ء میں سیمنٹ کی برآمدات 0.534 ملین ٹن تھی۔اے پی سی ایم اے کے ترجمان کے مطابق سیمنٹ کی برآمدات دبائو کا شکار رہیں گی کیونکہ افغان مارکیٹ میں ایران کا عمل دخل بڑھ رہا ہے جبکہ بحری راستے سیمنٹ کی برآمدات میں کمی واقع ہوئی ہے۔

تاہم بھارت کو سیمنٹ کی برآمدات بہتری کی جانب گامزن ہیں۔انہوں نے مقامی سیمنٹ کی فروخت میں مسلسل اضافے کو قابل اطمینان قرار دیا ہے ، ترجمان نے کہا کہ پراپرٹی شعبے میں بحران کے باوجود تعمیری انڈسٹری متاثر نہیں ہوئی ہے۔ اسی طرح وفاقی اور صوبائی سطح پر انفرااسٹرکچر منصوبوں کے باعث انڈسٹری کو تقویت ملی ہے۔ سیمنٹ کی فروخت ملک میں بڑھی ہے اور عام تاثر کے خلاف ملک کے جنوبی علاقے میں بھی سیمنٹ کی کھپت میں اضافہ ہوا ہے جہاں یہ تاثر ہے کہ سرگرمیاں ماند پڑ گئی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کوئلہ سیمنٹ کی پیداوار کے لحاظ سے ایک اہم ایندھن ہے اور گزشتہ کئی ماہ سے اس کی قیمت میں اضافے سے سیمنٹ کی پیداواری لاگت بھی بڑھ گئی ہے۔اسی طرح تیل کی قیمتوں میں اضافے سے بھی پیداوار کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ انڈسٹری کو سپورٹ کریں اور ٹیکسز کی مد میں کمی کی جائے اس سے سیمنٹ کی قیمتوں میں بھی کمی واقع ہوگی اور انڈسٹری کو اپنی استعداد کار میں اضافہ کرنا پڑے گا جو مزید روزگار فراہم کرنے کا ذریعہ ثابت ہوگا۔