تعلیمی سال 2016 کے اختتام کو ایک مہینہ سے بھی کم عرصہ رہ گیا ہے مگر تعلیمی اصلاحات پورے سال کے دوران دکھائی نہیں دیں، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی

پیر 5 دسمبر 2016 21:36

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 دسمبر2016ء) ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے بیان میں کہا گیا کہ تعلیمی سال 2016 کے اختتام کو ایک مہینہ سے بھی کم عرصہ رہ گیا ہے مگر تعلیمی اصلاحات پورے سال کے دوران دکھائی نہیں دیں ، اب جبکہ تعلیمی سال اپنی اختتام کی جانب گامزن ہے اس موقع پر بھی طلباء کو شدید پریشانی سے دوچار کیا گیا ، جسے غفلت اور لاپرواہی کی بدترین مثال قرا ر دیاگیا ہے ، سال کے اس مرحلے میں بھی کورسز ابھی تک مکمل نہیں کیا جاسکا ہے ، جبکہ وظیفوں کے امتحانات جنمیں ہشتم اور میٹرک کے طلباء شامل ہے ، کورسز کی عدم تکمیل اور تعلیمی اداروں کی بد انتظامی پر افسوس کررہیں ہیں ، بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان میں تعلیمی حالات پر گذشتہ روز شائع ہونے والے رپورٹ کے مطابق صوبے میں اس وقت 1300 کے قریب پرائمری سکولز میں سے صرف 900 سکولز فنکشنل ہے باقی 400 سکولز کا نام و نشان نہیں جبکہ یہ اعداد شمار محکمہ تعلیم کے فائلوں میں موجود ہونے کے باوجود آج تک اس پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جاسکا ، ایسے سکولز جو فنکشنل ہے ان میں بھی اکثر خستہ حالی کا شکار ہے ، جہاں طلباء چھتوں کے بغیر زمین پر بھیٹے تعلیم حاصل کرتے ہیں ، سکولوں کو آبادیوں سے کئی کلومیٹر دور تعمیر کرنے کے باعث اکثر طلباء اتنی بڑی مسافت طے کرنے کے قابل نہیں ہوتے ہیں ، بلوچستان کے ان دور افتادہ علاقوں میں آئے دن کسی نہ کسی حکومتی وزیر یا سیکریٹری کا دورہ ہوتاہے لیکن ان مسائل کو کسی نے آج تک سنجیدہ نظر سے نہیں دیکھا ہے ، بیان میں کہا گیا کہ صوبے کی تعلیمی خستہ حالی کے ساتھ کوئٹہ کے تعلیمی ادارو ں میں بدانتظامی اپنے عروج پر ہے ، تعلیمی ایمرجنسی کے تحت شروع ہونے والے اصلاحات کو اعلان ہوئے دو سال کا عرصہ گذر چکا ہے ، اصلاحات تو دور ، ان تعلیمی اداروں کو ان کی پرانی حالت سے بھی کئی سال پیچھے لے جایا گیا ہے ، کوئٹہ کے تعلیمی اداروں میں سائنسی آلات ، کمپیوٹر ، کھیلوں کے میدان نہ ہونے کے ساتھ اب یہ ادارے بدانتظامی کا بھی شکار ہوچکے ہیں ، بیا ن میں کہا گیا کہ سال کے اختتام تک تعلیمی کورسز کی عدم تکمیل باعث تشویش ہے ۔