سپریم کورٹ ، انکم ٹیکس کے معاملات میں غفلت بر تنے والے افسران کیخلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم

پیر 5 دسمبر 2016 21:14

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 دسمبر2016ء) سپریم کورٹ نے انکم ٹیکس کے معاملات میں غفلت بر تنے والے افسران کیخلاف عدالتی فیصلے پر عمل درآمد سے متعلق کیس میں ذمہ دار افسران کیخلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا ہے اور کہاہے کہ یہ کیس آئندہ جسٹس اعجاز افضل خان کے بنچ میں سماعت کے لئے مقرر کیاجائے جواس کیس کو ڈیل کررہے ہیں عدالت نے کہاکہ ریونیو کے مختلف معاملات عدالت میں ہیں ، لیکن اس حوالے سے اپیلیں بروقت فائل نہ ہونے سے قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے ، جب تک غفلت کے مرتکب افسران جیل نہیں جائیں گے، معاملات ٹھیک نہیں ہوں گے عدالت کوبتایاجائے کہ کس قانون کے تحت چارج شیٹ کا سامناکرنے والا سرکاری ملازمت جاری رکھ سکتا ہے ، پیر کوجسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل دو رکنی بنچ نے ایف بی آر کے حوالے سے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد سے متعلق کیس کی سماعت کی ، اس موقع پرایڈیشنل اٹارنی جنرل رانا وقار نے بتایاکہ حکومت ٹیکس سسٹم میں بہتری کیلئے کوشاں ہے ، جسٹس امیر ہانی مسلم نے ان سے کہا کہ ادھر ادھر کی باتیں کرنے کی بجائے یہ بتایاجائے کہ عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کے حوالے سے کیا پیش رفت ہوئی ہے اب تک کتنے افسراٰن کیخلاف کارروائی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ چیف کمشنر ایل ٹی یو راولپنڈی تنویر احمد ملک کو چارج شیٹ کیاگیا ہے ان کیخلاف انکوائری آفسر مقرر کرنے کے لئے سمری وزیراعظم کو بھجوادی گئی ہے جس کاتاحال جواب نہیں آیا، ،جسٹس امیر ہانی مسلم نے ان سے کہا کہ کیا اتنے عرصہ میں صرف ایک شخص کو چارج شیٹ کیاگیا ، سماعت کے دوران لیگل آئی فار رولز آف لاء کے چیئرمین عبداللہ خان نے عدالت کوبتایا کہ 58کروڑ روپے کے ریونیو معاملات میں 300 افراد ملوث ہیں ، لیکن صرف سات افراد کا کیس سامنے آیا ہے جن میں سے ایک تنویر احمد ملک کے خلاف چارج شیٹ کے تحت انکوائری التواء کا شکار ہے، اس معاملے میں نو کروڑ روپے کی ریکوری ہونی ہے، بعد ازاں عدالت نے ذمہ دارافراد کیخلاف کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے آئندہ کیس جسٹس اعجاز افضل خان کی عدالت میں لگانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 7دسمبر تک ملتوی کردی ۔

متعلقہ عنوان :