سپریم کورٹ،قتل کیس میں سزائے موت پانیوالا ملزم ناکافی شواہد کی بنیاد پربری

پیر 5 دسمبر 2016 21:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 دسمبر2016ء) سپریم کورٹ نے ضلع جہلم میں قتل کیس میں سزائے موت پانے والے ملزم کوناکافی شواہد کی بنیاد پربری کرتے ہوئے اسی کیس میں ہائیکورٹ سے بری ہونے والے ملزم کیخلاف پنجاب حکومت کی اپیل خارج کردی ہے ، پیرکوجسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سزایافتہ ملزم عامر کی جانب سے دائردرخواست کی سماعت کی ، یادرہے کہ2006ء کے دوران جہلم میں قتل کے ایک واقعہ میں عامر اورزبیر محمد کو ملوث قراردینے کے ساتھ ایف آئی آر میں محمد ارشد ،محمد یونس اورمحمد مظفر کوشریک ملزم ٹہرایاگیاتھا بعد ازاں مقدمہ چلنے کے بعد ٹرائل کورٹ نے تینوں شریک ملزمان کوبری جبکہ محمد عامراورزبیرحسین کوسزائے موت سنائی تھی ، جس کیخلاف اپیل پرلاہورہائیکورٹ نے ناکافی شواہدکی بنیادپر محمد زبیرکوبری کر تے ہوئے ملزم عامرکی سزائے موت کوبرقرارکھا تھا جس کیخلاف عامرنے سپریم کورٹ میں اپیل دائرکی تھی دوسری جانب صوبائی حکومت نے زبیرمحمد کوبری کرنے کے حوالے سے ہائیکورٹ کے فیصلے کوسپریم کورٹ میں چیلنج کیا ، کیس کی سماعت کے دوران جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہاکہ جن گواہان کی گواہی کی ر وشنی میں چارملزمان کی بری کیاگیاہے ان کی گواہی کی بنیاد پرملزم عامرکوسزائے موت دی گئی ہے یہ کیسے ہوسکتاہے کہ جوگواہی چارملزمان کے حوالے سے ناقابل اعتبارہے وہ ملزم عامرکوسزادلانے کے حوالے سے کس طرح قابل اعتبارہوسکتی ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔ظفر ملک

متعلقہ عنوان :