سپریم کورٹ، سروس رولز نہ بنانے اورآسامیوں پر عدم تقرریوں کے حوالے سے توہین عدالت کے مقدمہ کی سماعت

پیر 5 دسمبر 2016 20:28

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 دسمبر2016ء) سپریم کورٹ نے مختلف اداروں کے سروس رولز نہ بنانے اوربعض کے سربراہاں و دیگر ریگولر آسامیوں پر عدم تقرریوں کے حوالے سے توہین عدالت کے مقدمہ میں اٹارنی جنرل کی جانب سے مہلت دینے کی استدعا پر مزید سماعت 13دسمبر تک ملتوی کردی۔ پیرکوچیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 5رکنی لارجر بنچ نے شیخ ریاض الحق کی جانب سے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کیخلاف دائرتوہین عدالت درخواست کی سماعت کی۔

اس موقع پر اٹارنی جنرل ا شتراوصاف نے پیش ہوکرعدالت کوبتایاکہ وفاقی حکومت عدالتی حکم پر عمل درآمد کررہی ہے، اس حوالے سے مختلف اداروں کے سروس رولز بنانے کی سمری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو بھجوادی گئی ہے جہاں سے منظوری کے بعد سمری کیبنٹ ڈویژن کو بھجوادی جائے گی۔

(جاری ہے)

عدالت کو صوبوں کی جانب سے بتایا گیا کہ وہ اپنے اپنے سروس رولز بناچکے ہیں، واپسی کا انتظار کررہے ہیں۔

سماعت کے دوران درخواست گزارکے وکیل شعیب شاہین نے عدالت کوبتایاکہ ایف ایس ٹی کے چیئر مین و ممبران پرانے رولز کے مطابق بھرتی ہوئے ہیں لیکن وہ بدستورکام کرہے ہیں جس کانوٹس لیاجاناچاہئے۔ چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ آپ صبر سے کام لیں، پہلے اداروں کے رولز کو بننے دیاجائے پھر پرانے رولزکے تحت بھرتی ہونے والے افراد کو بھی دیکھ لیا جائے گا۔ بعدازاں مزید سماعت ملتوی کردی گئی۔