سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کے اجلاس کا انعقاد

عالمی ماحولیاتی کانفرنس COP22) ) اور ہجرت کرنے والے پرندوں کے تحفظ کے حوالہ سے انڈومنٹ فنڈ کے معاملات پر بریفنگ بھی دی گئی

پیر 5 دسمبر 2016 20:04

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 دسمبر2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کو کراچی کے ساحل کے قریب جزیرہ بندل پر ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر کے حوالہ سے ذیلی کمیٹی کی رپورٹ کی رپورٹ پیش کر دی گئی، قائمہ کمیٹی کو ملک میں بڑھتی ہوئی سموگ و دھند، فرانس میں موسمی تغیرات کے حوالہ سے منعقدہ عالمی ماحولیاتی کانفرنس COP22) ) اور ہجرت کرنے والے پرندوں کے تحفظ کے حوالہ سے انڈومنٹ فنڈ کے معاملات پر بریفنگ بھی دی گئی۔

کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر میر محمد یوسف بادینی کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ذیلی کمیٹی برائے موسمی تغیرات کی بندل جزیرے پر ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی جسے سینیٹ اجلاس میں پیش کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر جنرل تحفظ ماحولیات ایجنسی نے قائمہ کمیٹی کو ملک میں پھیلتی سموگ اور دھند کی وجوہات و اثرات بارے تفصیل سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ سموگ کے پید ا ہونے کی بنیادی وجہ کاٹی گئی فصلوں کے بھوسے کو آگ لگانا ہے۔اس کے علاوہ فیکٹریوں اور گاڑیوں کا دھواں اور دھول بھی سموگ بننے کی وجوہات میں شامل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پانی کے قطروں میں جب دھواں اور مٹی اکھٹے ہوتے ہیں تو وہ سموگ بن جاتا ہے ۔ دھند سورج نکلنے کے ساتھ ختم ہو جاتی ہے مگر سموگ دیر تک فضامیں قائم رہتی ہے۔

وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی زاہد حامدنے کہا کہ بھارت میں کسان چاولوں کا بھوسا اکھٹا کرتے ہیںاو رحکومت ان کو معاوضہ دیتی ہے مگر پاکستان میں یہ ابھی شروع نہیں ہوا ۔وزیر اعلی پنجاب نے سموگ اور دھند کا نوٹس لیا ہے۔15دن کے اندر چیف سیکرٹری پنجاب سے سموگ کو روکنے کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کی رپورٹ قائمہ کمیٹی کو پیش کر دی جائیگی۔

وفاقی وزیر زاہد حامد نے قائمہ کمیٹی کو فرانس میں منعقد ہونیو الی کانفرنس جو موسمی تغیرات کے حوالے سے تھی کے بارے میں تفصیلی آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ 196ممالک نے کانفرنس میں شرکت کی۔کانفرنس میں پاکستان میں موسمی تغیرات کے حوالے سے معاملات بارے تفصیل سے آگاہ کیا ہے اور کانفرنس کو آگاہ کیا ہے کہ موسمی تغیرات کو20 فیصد کم کرنے میں 40ارب ڈالر لگیں گے۔

اگر فنڈ فراہم کئے جائیں تو پاکستان اقدام اٹھا سکتاہے۔ پیرس کانفرنس میں 100 ارب ڈالر سالانہ موسمی تغیرات کے اثرات سے بچانے کیلئے مختص کئے گئے ہیں۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں مختلف ممالک سے پاکستان ہجرت کرنے والے پرندوں کے تحفظ بارے بھی معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ و فاقی حکومت نے 25 کروڑ کی مدد سے ایک فنڈ قائم کیا ہے جس کی بدولت پرندوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ مختلف ممالک کے دوستوں کو شکار کی اجازت دے رکھی ہے مقامی لوگ ان جگہوں پر جا بھی نہیں سکتے۔بہتر یہی ہے کہ جو فنڈ مختص کئے گئے ہیں وہ مقامی علاقے کے لوگوں کیلئے سکول ڈسپنسریاں اور پانی کے ذخیرہ کرنے پر خرچ کئے جائیں تاکہ پرندے بھی آسکیں اور مقامی لوگوں کو بھی سہولیات مل سکیں۔ قائمہ کمیٹی کو پائیدار ترقی کے منصوبہ2030 بارے بھی تفصیل سے آگاہ کیا گیا۔

قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ابھی منصوبہ بندی ابتدائی مراحل میں ہے، اس سلسلہ میں 17 اہداف مقرر کئے گئے ہیں، پلاننگ کمیشن اور دیگر متعلقہ ادارے ان سترہ مقاصد کے حصول کیلئے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز گل بشری، سلیم ضیاء، احمد حسن، مشاہد حسین سیّد کے علاوہ وفاقی وزیر زاہد حامد، ڈی جی تحفظ ماحولیات ایجنسی فرزانہ الطاف اور دیگر اعلی حکام نے بھی شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :