ارض وطن میں قرآن و سنت سے متصادم کسی قانون کو رائج ہرگز نہیں ہونے دیں گے،سید آفتاب عظیم بخاری

پیر 5 دسمبر 2016 19:57

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 دسمبر2016ء) نظام مصطفی پارٹی پنجاب کے صوبائی آرگنائزرسید آفتاب عظیم بخاری نے کہا ہے کہ ارض وطن میں قرآن و سنت سے متصادم کسی قانون کو رائج ہرگز نہیں ہونے دیں گے ۔سندھ اسمبلی میں پیش ہونے والا اقلیتی بل پاکستان کو سیکولر اورلبرل بنانے کی گہری سازش ہے ۔اسلام نے ہمیشہ اقلیتوں کے تحفظ اور ان کے حقوق کو مدنظر رکھا ہے حکمرانوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ وطن عزیز میں کوئی قانون قرآن و سنت کی نفی کرکے نہیں بنایاجاسکتا۔

بارہ ربیع الاول کے بعد متنازعہ بل کے خلاف بھرپور تحریک کیلئے تمام مذہبی سیاسی جماعتوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، عدلیہ سمیت تمام آپشن استعمال کئے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نظام مصطفیٰ پارٹی فیصل آباد کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

سید آفتاب عظیم بخاری نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں غیر مسلموں پر 18 سال سے قبل اسلام قبول کرنے پر پابندی کے بل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی میں پیش ہونیوالا بل اسلام دشمنی پر مبنی ہے حکومت سندھ کو اسے ہر صورت واپس لینا ہوگا۔

سندھ اسمبلی میں پیش کئے جانیوالا بل قرآن و سنت کے منافی ہے جبکہ پاکستان قرآن و سنت کے نام پر معرض وجود میں آیا ۔قائداعظم محمد علی جناح پاکستان کو اسلامی قوانین کی تجربہ گاہ بنانا چاہتے تھے لیکن آج کے حکمران قرآن و سنت کی مخالفت ، قائداعظم اور اپنے لیڈر بھٹو کے اچھے اقدامات کو بھی خاک میں ملانا چاہتے ہیں۔نظام مصطفیٰ پارٹی سندھ اسمبلی میں پیش ہونے والے بل کی مخالفت کیلئے تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں سے رابطے میں ہے اور اس حوالے سے لائحہ عمل تیار کیا جارہا ہے ۔

بارہ ربیع الاول کے بعد اسلام دشمنی پر مبنی بل کے خلاف زبردست تحریک چلائی جائے گی۔ پاکستان ہمارے مشائخ و آبائواجداد نے بنایا تھا کسی کو اپنی پسند اور قرآن و سنت کی مخالفت میں قانون بنانے کی اجازت ہر گز نہیں دیں گے۔ پاکستان میں نظام مصطفیٰ کے نظام کے نفاذ کے حق میں اور اسلام دشمن قوانین کے خلاف آخری حد تک جائیں گے۔ سندھ اسمبلی کو ایسے متنازعہ بل کو فی الفور واپس لیکر قرآن و سنت اورعوامی اسلامی حقوق کو رائج کرنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے