زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں تعلیمی اداروں کی تعمیر یقینی بنائی جائے ،راجہ محمد فاروق حیدر

بین الاقوامی ڈونرز کے تعاون سے زیر تعمیر منصوبہ جات میں معیار اور شفافیت کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے ،سابق حکومتوں کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث آج تک زلزلہ متاثرین کے مسائل زیر التواء ہیں، وزیراعظم آزاد کشمیر کا اجلاس سے خطاب

پیر 5 دسمبر 2016 17:51

زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں تعلیمی اداروں کی تعمیر یقینی بنائی جائے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2016ء) وزیراعظم آزاد حکومت ریاست کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں تعلیمی اداروں کی تعمیر یقینی بنائی جاے ،بین الاقوامی ڈونرز کے تعاون سے زیر تعمیر منصوبہ جات میں معیار اور شفافیت کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے ،سابق حکومتوں کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث آج تک زلزلہ متاثرین کے مسائل زیر التواء ہیں۔

پاکستان میںمیاں نواز شریف کے اقتدار میں آنے کے بعد تعمیر نو اور بحالی کے کاموں میں تیزی آئی ، وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف نے ملک کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کر دیا ، میرٹ پر فیصلے کیے گئے جس کے دورس نتائج برآمد ہوے۔ میاں نواز شریف 2018 کے انتخابات کے بعد بھی وزیراعظم ہونگے۔

(جاری ہے)

زلزلہ کے بعد بین الاقوامی برادری نے جس انداز میں دل کھول کر ہماری مدد کی اس کی مثال نہیں ملتی۔

مظفرآباد میں ان تمام ممالک ،تنظیموں کی خدمات کے اعتراف میں یادگار تعمیر کی جاے گی جنہوں نے مشکل گھڑی میں ہماری مدد کی۔ کیوبا کے سابق صدر فیڈل کاسترو کی متاثرین زلزلہ کے لیے خدمات یاد رکھی جائیں گی۔ ان خیالات کاا ظہار انہوں نے کشمیر ہاوس میں تعمیر نو اور بحالی کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین ایرا ،چیف سیکرٹری آزادکشمیر، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات ،سینئر ممبر بور ڈ آف ریونیو ،سیکرٹری سیرا ،سیکرٹری ہاوسنگ اینڈ فزیکل پلاننگ ،چیف انجینئر ہاوسنگ اینڈ فزیکل پلاننگ ،ڈی جی ایرا سمیت اعلی حکام نے شرکت کی ۔

وزیراعظم کو تعمیر نو اور بحالی کے مختلف منصوبہ جات اور ان کے انتظامی معاملات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ڈپٹی چیئرمین ایرا نے کہا کہ آزادکشمیر حکومت کے تعاون سے تمام طے شدہ منصوبہ جات کو مکمل کرینگے وزیراعظم نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ گیارہ سال گزرنے کے باوجود ابھی تک تعمیر نو کا عمل مکمل نہیں ہو سکا باوجود اس کے کہ بین الاقوامی برادری نے دل کھول کر امداد دی تھی ماضی کی حکومتوں کی ترجحیات کچھ اور رہیں جس کے باعث عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

پیپلز پارٹی کی سابق وفاقی حکومت نے متاثرین کو پانچ سال تک بھلاے رکھا جس کے باعث اہم منصوبہ جات کی تکمیل میں تاخیر ہوئی جب سے اسلام آباد میں پاکستان مسلم لیگ ن کی میاں نواز شریف کی قیادت میں حکومت قائم ہوئی تعمیر نو اور بحالی کے کام تیز ہوے جس کا واضح ثبوت گزشتہ تین سالوں میں زلزلہ متاثرہ علاقوں میں مکمل ہونے والے منصوبہ جات ہیں وزیراعظم نے کہا کہ بین الاقوامی ڈونرز کے تعاون سے تعمیر کیے جانے والے پراجیکٹس میں شفافیت اور معیار پر کوئی کمپرومائز نہ کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :