شارع فیصل پر واقع ہوٹل میں آگ لگنے سے 4 خواتین سمیت 11 افراد جاں بحق، 74 افراد زخمی ہو گئے

پیر 5 دسمبر 2016 17:09

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 دسمبر2016ء) کراچی کے علاقے شارع فیصل پر واقع ہوٹل میں آگ لگنے سے 4 خواتین سمیت11 افراد جاں بحق جبکہ 74 افراد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں پاکستانی کرکٹرز اور غیرملکی بھی شامل ہیں، زخمیوں کو طبی امدادکے لئے جناح اسپتال منتقل کردیا گیا۔ آگ پر چار گھنٹے کی جدوجہد کے بعد قابو پالیا گیا۔ امدادی کارروائیوں میں پاک فوج، رینجرز، پولیس اور ریسکیو اہلکاروں نے حصہ لیا۔

آگ پر قابو پانے کے بعد رینجرز اور پولیس نے ہوٹل کی سیکورٹی سنبھال لی۔ تفصیلات کے مطابق شارع فیصل پر واقع نجی ہوٹل میں رات گئے آگ لگ گئی، 15 سے زائد فائر بریگیڈ کی گاڑیوں اور2 اسنارکل نے 4 گھنٹے بعد آگ پر قابو پایا۔ ریسکیو عملے کے مطابق دم گھٹنے سے 4 خواتین سمیت11 افراد جاں بحق اور 74 زخمی ہو گئے۔

(جاری ہے)

چیف فائر آفیسر فیصل صدیقی کے مطابق 15 سے زائد فائر بریگیڈ کی گاڑیوں اور 2 اسنار کل نے 4 گھنٹے بعد آگ پر قابو پایا اور ہوٹل میں پھنسے افراد کو بھی باہر نکالا گیا۔

فیصل صدیقی کے مطابق ہوٹل میں سیفٹی الارم اور سموگ الارم کی سہولیات موجود تھیں لیکن انہیں بجایا نہیں گیا جبکہ باوجود کئی بار کہنے کے ایئر کنڈیشننگ سسٹم کو بند نہیں کیا گیا جس کے باعث دھواں ڈک کے ذریعے پورے ہوٹل میں پھیل گیا۔ اس کے علاوہ ہوٹل کے انٹری گیٹ پر بیرئیر لگے ہونے کی وجہ سے فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو ایگزٹ گیٹ سے داخل ہونا پڑا جس کی وجہ سے ریسکیو حکام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

ریسکیو حکام کے مطابق آگ رات تین بجے کے قریب شاہراہ فیصل پر واقع ہوٹل ریجنٹ پلازہ کے کچن میں لگی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے ہوٹل کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ ہر طرف افراتفری کا عالم تھا ، متعدد لوگوں نے پردوں سے لٹک کر اترنے کی کوشش کی۔ آگ لگنے کی وجہ سے دھواں ہر طرف پھیل گیا۔ ریسکیو ٹیمیں بھی موقع پر پہنچیں۔ دھواں نکالنے کے لیے کھڑکیوں کے شیشے بھی توڑے گئے، آگ ہوٹل کی چھٹی منزل پر لگی جس میںزیادہ تر ہلاکتیں دم گھٹنے اور جھلسنے سے ہوئیں، امدادی کارروائیوں میں تاخیر ہوئی، تاہم شدید دھویں کے باعث متعدد افراد کی حالت غیر ہو گئی۔

قائد اعظم ٹرافی کھیلنے کے لیے کراچی میں موجود انٹرنیشنل کرکٹر صہیب مقصود اور دیگر کھلاڑی بھی متاثر ہوئے ہیں، کرکٹر یاسم مرتضی دوسری منزل سے چھلانگ لگانے سے زخمی ہو گئے، کرکٹر کرامت علی کو معمولی چوٹیں آئیں۔ ایس ایس پی ساوتھ ثاقب اسماعیل میمن اور میئر کراچی وسیم اختر بھی ریسکیو کارروائیوں کا جائزہ لینے کے لئے پہنچے۔ ایس ایس پی سائوتھ کے مطابق آگ ہوٹل کے کچن میں لگی ، اے سی سسٹم کی وجہ سے دھواں کمروں اور دیگر حصوں میں پھیلا۔

جناح اسپتال حکام کے مطابق دھویں سے دم گھٹنے اور جھلسنے سے 4 خواتین سمیت11 افراد جاں بحق ہوئے۔ انچارج شعبہ حادثات ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق جاں بحق افراد میں ڈاکٹر موہن لعل، ڈاکٹر شیر خواجہ، ڈاکٹر رحیم سولنگی ، وقاص، حامد، محمد حسین اور ہوٹل انتظامیہ کا الیاس بابر شامل ہیں جبکہ چاروں خواتین کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔ ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق آتشزدگی سے متاثرہ5 افراد ابھی تک اسپتال میں داخل ہیں۔

ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق متاثرہ 69 افراد کو اسپتال سے ڈسچارج یا دیگراسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق زخمی ہونے والوں میں 3 غیرملکی بھی شامل ہیں۔ ریسکیو حکام کے مطابق واقعہ کے وقت متعدد غیر ملکی بھی ہوٹل میں موجود تھے۔ ہوٹل انتظامیہ اور ریسکیو حکام نے ہوٹل میں موجود دھویں کو نکالنے کے بعد لوگوں کو بھی بحفاظت باہر نکال دیا گیا ہے۔

کولنگ کا عمل مکمل کرکے ہوٹل کی تمام منزلیں کلیئر کردی گئیں۔ فیصل ایدھی کے مطابق ہوٹل کے تمام کمروں کو کلیئرکردیاگیا ہے۔ اس ضمن میں پولیس چیف مشتاق مہرکے مطابق کیمیکل ایگیزامین کی رپورٹ آنے پر مقدمہ درج کیا جائے گا۔ میڈیا سے بات چیت میں ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر نے بتایا کہ ایس ایس پی سائوتھ کی نگرانی میں تحقیقاتی ٹیم نے آتشزدگی کے واقعہ کی تفتیش شروع کردی ہے۔

ٹیم نے ہوٹل سے مختلف نوعیت کے سیمپل حاصل کرلئے ہیںجن کا لیبارٹری ٹیسٹ کرایا جائے گا اور کیمیکل ایگیزامینر کی رپورٹ آنے پر آتشزدگی کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔ مشتاق مہر کے مطابق آتشزدگی میں ہوٹل میں مقیم 4 خواتین سمیت 11 افراد جاں بحق ہوئے۔ ہوٹل سے چھلانگیں لگانے، جھلسنے سے 74 افراد زخمی ہوئے تھے۔

متعلقہ عنوان :