دھاندلی سے بچنے کے لئے گلگت بلتستان اور کشمیر کے الیکشن پاکستان کے الیکشن کے ساتھ ہونے چاہئیں ‘ قمر زمان کائرہ

�)لیگ والے وسائل اور اختیارات دبا کر اپنے پاس رکھنے کا شوق رکھتے ہیں، چاروں صوبوں کا 100سو جیالہ مل جائے تو پورا پنجاب الٹ کر رکھ دیں گے ‘ پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر کا بلاول ہائوس میں خطاب گلگت بلتستان کو آئینی صوبے کی صورت میں دیکھنا چاہتے ہیں ،ہمارا الیکشن وفاق کے ساتھ ہونا چاہئے،حصہ نہ ملا تو سی پیک گلگت بلتستان سے گزرنے نہیں دیں گے‘ سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان مہدی شاہ

پیر 5 دسمبر 2016 16:58

دھاندلی سے بچنے کے لئے گلگت بلتستان اور کشمیر کے الیکشن پاکستان کے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2016ء) پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان جائرہ نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان اور کشمیر کے الیکشن پاکستان کے الیکشن کے ساتھ ہونے چاہئیں تاکہ کوئی دھاندلی نہ کر سکے، (ن)لیگ والے وسائل اور اختیارات دبا کر اپنے پاس رکھنے کا شوق رکھتے ہیں، اگر چاروں صوبوں کا 100سو جیالہ مل جائے تو پورا پنجاب الٹ کر رکھ دیں گے جبکہ سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان مہدی شاہ نے کہا کہ ہم گلگت بلتستان کو آئینی صوبے کی صورت میں دیکھنا چاہتے ہیں ،ہمارا الیکشن وفاق کے ساتھ ہونا چاہئے، اگر ہمیں سی پیک سے حصہ نہ ملا تو سی پیک گلگت بلتستان سے گزرنے نہیں دیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز بلاول ہائوس لاہور میں پارٹی کے 49ویں یوم تاسیس کے حوالے سے گلگت بلتستان کے ورکرز کنونش کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ تاریخ میں حقوق اور وسائل دینے کا حق صرف پیپلز پارٹی کے پاس ہے ،ذوالفقار علی بھٹو نے خواتین، مزدور اور عوام کو حقوق دئیے ۔لیکن ذوالفقار علی بھٹو نے جس سردار کا ہاتھ پکڑ کر سرداری نظام ختم کیا آج (ن)لیگ نے انہی کی اولادوں کو آپ پر مسلط کر دیاہے ۔

ہم نے اختیارات تقسیم کرنے ہیں پہلے بی بی اور ذرداری نے کئے اور اب بلاول کریں گے۔انہوں نے کہا کہ (ن)لیگ کے کوئی خواب اور ویژن نہیں ہے بلکہ انہیں وسائل اور اختیارات دبا کر اپنے پاس رکھنے کا شوق رکھتے ہیںلیکن اگر چاروں صوبوں کا 100سو جیالہ مل جائے تو پورا پنجاب الٹ کر رکھ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج ساراپاکستان دیکھ رہا ہے اور بلاول ہائوس میں ملک بھرکے رنگ دیکھے جا رہے ہیں۔

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ترقی کے عمل اگر متوازن نہ ہوں تو وہ ملک اور معاشرے کو توڑ کر رکھ دیتے ہیں،گلگت بلتستان ہمارے دلوں میں بستا ہے ہر جگہ آپکی آواز اٹھاتے ہیں،ہمارے 4 مطالبات میں سی پیک بھی شامل ہے ،ہماری نظر میں سی پیک کوئی سڑک نہیں نہ ہی کوئی انڈسڑی ہے بلکہ سی پیک سے گلگت بلتستان کو ثمرات ملنے چاہئیں ۔ ہم مطالبہ کریں گے گلگت بلتستان اور کشمیر کے الیکشن پاکستان کے الیکشن کے ساتھ ہونے چاہئے تاکہ کوئی دھاندلی نہ کر سکے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلی گلگت بلتستان مہدی شاہ نے کہا کہ ہم گلگت بلتستان کو آئینی صوبے کی صورت میں دیکھنا چاہتے ہیں اور ہمارا الیکشن وفاق کے ساتھ ہونا چاہئے،ہمیں امید ہے کہ چیئرمین بلاول بھٹو کے دور میں آئینی صوبہ ضرور ملے گا ۔انہوں نے کہا کہ سی پیک لوہاروں کے بس کی بات نہیں تھا ،زرداری صدر پاکستان نہ ہوتاتو سی پیک کبھی نہ ملتا، انہوں نے ہی اس کو کامیاب بنایا ۔

سی پیک میں حصہ نہیں ملے گا تو گلگت بلتستان کے لوگ سی پیک منصوبہ گلگت بلتستان سے گزرنے نہیں دیں ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے اس لیے محبت اس نے حقوق کی بات کی ،ہمارا جینا مرنا پیپلز پارٹی کے ساتھ ہے جو پارٹی چھوڑتے ہیں ان کا حشر لغاری اور شیر پائو جیسا ہوا۔ بلاول قدم بڑھائو ہم تمھارے ساتھ ہوں۔