ایبٹ آباد، کینٹ پولیس کی کیرم بورڈ پرکارروائی جعلی نکلی، ایک لاکھ سے زائد کی رقم غائب

کیرم بورڈکھیلنے والے بیگناہ ،شریف شہریوں کیخلاف جوئے کا جھوٹامقدمہ درج کرنے پرلواحقین سراپااحتجاج

پیر 5 دسمبر 2016 16:05

ایبٹ آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2016ء) کینٹ پولیس کی کیرم بورڈ پرکارروائی جعلی نکلی، ایک لاکھ سے زائد کی رقم غائب، کیرم بورڈکھیلنے والے بے گناہ اورشریف شہریوں کیخلاف جوئے کا جھوٹامقدمہ درج کرنے پرلواحقین سراپااحتجاج بن گئے۔ آئی جی خیبرپختونخواہ کے دفتر کے باہراحتجاج کا اعلان۔اس ضمن میں چند روز قبل تھانہ کینٹ کی کارروائی میں مرغوں کی لڑائی پرجواء کھیلنے کے الزام میں گرفتار کئے جانیوالے افراد کے لواحقین نے احاطہ عدالت میں صحافیوں کو بتایاکہ جناح پارکنگ سے متصلہ کیرم کلب پچھلے بیس سالوں سے کام کررہاہے۔

اور باقاعدہ رجسٹرڈ ہے۔ اس کیرم کلب میں ہر عمر کے افراد آکر کیرم بورڈ کھیلتے ہیں۔ یہ کیرم کلب 12X12سائز کے کمرے میں بنایاگیاہے۔

(جاری ہے)

جس کے اندر کیرم بورڈ کی دوبڑی جہازی سائز کی میزیں نصب کی گئیں۔چند روز قبل اس کیرم کلب میں شریف شہری حسب معمول وقت گزاری کیلئے کیرم بورڈ کھیل رہے تھے کہ رات کے وقت تھانہ کینٹ کا ایس ایچ او عبدالغفور پولیس کی پانچ موبائل گاڑیوں کے ہمراہ موقع پر پہنچا اور چالیس سے زائد افراد کو گرفتار کرکے تھانہ کینٹ لے گیا۔

جہاں سے سفارش پر پندرہ آدمیوں کو چھوڑ دیاگیا۔ جبکہ باقی مانندہ پچیس افراد کیخلاف جواء کھیلنے کی ایف آئی آر درج کرلی۔ لواحقین نے مزید بتایاکہ کیرم بورڈ کھیلنے والے جعفرعرف غفور استاد نے اپنی گاڑی فروخت کی تھی۔ان کے پاس گاڑی کی 92000روپے کی رقم تھی۔ یہ رقم بھی پولیس نے لے لی اور ایف آئی آر میںبرآمد شدہ رقم میں سے 51000روپے ہڑپ کرکم لکھے گئے۔

ایاز ٹیچر سے 8500روپے، چن زیب نامی شخص سے ایل جی کا قیمتی موبائل فون لیکر غائب کردیاگیا۔ جبکہ دیگر آدمیوں کے قیمتی موبائل فون بھی غائب کردیئے گئے۔ اس کیرم کلب میں چالیس آدمی کھڑے نہیں ہوسکتے۔ اور نہ ہی سماسکتے ہیں۔ جبکہ مرغوں ہمیشہ دن کی روشنی میں ہوتی ہے۔ اوررات کے وقت مرغوں کی لڑائی پر جوئے کا جھوٹاکیس بنایاگیا۔لواحقین نے بتایاکہ یہ تمام لوگ بیس سالوں سے یہاں پر کیرم بورڈ کھیلنے آتے ہیں۔

ان لوگوں میں سرکاری ملازم، پڑھے لکھے لوگ ہیں۔ جن پر پولیس نے جواء کھیلنے کا الزام لگا کر ان کی تذلیل کی۔ اور ان کے ہاتھوں میں مرغے پکڑا کر ان کی تصاویر بناکر ان کی کردار کشی کی گئی۔ لواحقین نے الزام لگایاکہ کینٹ پولیس نے دو دو ہزار روپے رشوت لیکر رات کو تمام لوگوں کومچلکوں پر چھوڑا۔ کینٹ پولیس کے اہلکاروں نے تمام لوگوں کی جیبوں سے ڈیڑھ لاکھ روپے سے زائد مالیت کے پیسے نکالے ۔

جبکہ ایف آئی آر میں صرف نوے ہزار روپے شو کرکے باقی رقم ہڑپ کرلی۔ گرفتار افراد کے لواحقین نے کہاکہ اگر اس جھوٹے الزام کا ازالہ نہ کیاگیا تو تمام لوگ آئی جی خیبرپختونخواہ کے دفتر کے باہر احتجاج کریں گے۔ تھانہ کینٹ کا ایس ایچ او ثابت کرکے دے کہ اس چھوٹے کمرے میں چالیس افراد مرغوں کی لڑائی کیسے کراسکتے ہیں اگرپولیس نے جھوٹی ایف آئی آر واپس نہ لی تو تمام لوگ احتجاج کریں گے۔

متعلقہ عنوان :