چین میں 9 ہزار 500 ارب پتی اور 89 ہزار افراد 14.5ملین ڈالر کے اثاثوں کے مالکان ہیں ، کم از کم نصف چینی ارب پتی آئندہ دہائی میں 145.2 ملین ڈالر اپنے بچوں میں منتقل کریں گے، رپورٹ

پیر 5 دسمبر 2016 14:31

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 دسمبر2016ء) کم از کم نصف چینی ارب پتی آئندہ دہائی میں 145.2 ملین ڈالر اپنے بچوں میں منتقل کریں گے ، چین میں 9500 ارب پتی اور89 ہزار وہ لوگ ہیں جن کے اثاثے 14.5 ملین ڈالر تک پہنچ چکے ہیں ، چینی ارب پتی افراد کی اوسط عمر 50 سال اور ان کے بچوں کی عمر20 سال کے ارد گرد ہے ۔ چائنہ ریڈیو انٹر نیشنل کے مطابق خورن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے دولت وراثت پر ایک خصوصی رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق کم از کم نصف چینی ارب پتی آئندہ دہائی میں 145.2 ملین ڈالرکی اپنے بچوں میں منتقیلی شروع کریں گے رپورٹ میں چینی خاندانوں کے کاروبار کی ممکنہ ترقی اور ان کے بارے میں دیگر معلومات بھی فراہم کی گئی ہیں ۔

رپورٹ کے مطابق چین میں 9500 ارب پتی اور89 ہزار وہ لوگ ہیں جن کے اثاثے رواں سال کے آخر تک 14.5 ملین ڈالر تک پہنچ جائیں گے ان ارب پتی افراد کی اوسط عمر 50 سال اور ان کے بچوں کی عمر20 سال کے ارد گرد ہے۔

(جاری ہے)

اور طاہر کیا گیا ہے کہ چینی سر زمین پر 75 کی اوسط عمر کے بعد وراثت اگلی نسل میں منتقل کی جاتی ہے لیکن اب آدھاے چینی ارب پتی 50سے 60سال کی عمر کے دوران اپنی وراثت بچوں میں منتقل کریں گے رپورٹ کے مطابق تین چوتھائی چینی ارب پتی افراد کا نجی کاروبار ہے جن میں سے 15فیصد کا رئیل اسٹیٹ اور 10فی صد اسٹاک مارکیٹ کے تجربہ کار سرمایہ کار ہیں۔

بیجنگ 15 ہزار 600 اربپتی افراد کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے جو پورے چین کا 17 فیصد ہے جبکہ صوبہ شندونگ 16 فیصد کے ساتھ دوسرے اور شنگھائی 14فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے ۔خورن ریسرچ انٹی ٹیوٹ کے مطابق آئندہ پانچ سال میں چین میں ارب پتی افراد کی1 لاکھ 10ہزار اور 1400 افراد کے اثاثہ جات 1بلین ڈالر سے تجاوز کر سکتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :