15 جولائی کا حملے کا اقدام جمہوریت کے راستے کو روکنے کی کوشش تھا،ترک صدر

جتنے چاہیں ٹینک، توپیں اور ایف ۔16 اکٹھے کر لیں، اس حقیقت کو نہیں بدل سکیں گے کہ قوم کے سامنے آپ کی کوئی طاقت اپنا لوہا نہیں منوا سکتی، ملک کے اندر اور باہر سے یہ قدم اٹھا کر ہمارے راستے کو روکنے والے ترک ملت کی مزاحمت کی وجہ سے کامیاب نہیں ہو سکے، صدر رجب طیب ایردوگان کا تقریب سے خطاب

پیر 5 دسمبر 2016 14:27

15 جولائی کا حملے کا اقدام جمہوریت کے راستے کو روکنے کی کوشش تھا،ترک ..
انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 دسمبر2016ء) ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ 15 جولائی کے حملے کا اقدام جمہوریت کے راستے کو روکنے کی کوشش تھا،جتنے چاہیں ٹینک، توپیں اور ایف ۔16 اکٹھے کر لیں، اس حقیقت کو نہیں بدل سکیں گے کہ قوم کے سامنے آپ کی کوئی طاقت اپنا لوہا نہیں منوا سکتی۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردگان اور وزیر اعظم بن علی یلدرم نے ضلع کیسری میں سابقہ صدر عبداللہ گل کے نام پر قائم عبداللہ گل یونیورسٹی کے کیمپس میں تعمیر کئے گئے عجائب بھر اور لائبریری کا افتتاح کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر رجب طیب اردوگان نے کہا ہے کہ 15 جولائی کا حملے کا اقدام جمہوریت کے راستے کو روکنے کی کوشش پر مبنی آخری اقدام تھا۔انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر اور باہر سے یہ قدم اٹھا کر ہمارے راستے کو روکنے والے ترک ملت کی مزاحمت کی وجہ سے کامیاب نہیں ہو سکے۔

(جاری ہے)

صدر ایردوان نے کہا کہ جتنے چاہیں ٹینک، توپیں اور ایف ۔16 اکٹھے کر لیں، اس حقیقت کو نہیں بدل سکیں گے کہ ملت کے سامنے آپ کی کوئی طاقت اپنا لوہا نہیں منوا سکتی۔انہوں نے کہا کہ اس قوم نے 16 گھنٹوں میں اس حملے کو اپنے حق میں تبدیل کر لیا۔ میں اس حملے میں جان قربان کرنے والے سب شہدا کے لئے رحمت باری تعالی کا اور غازیوں کے شفا کا متمنی ہوں۔

متعلقہ عنوان :