چین اور لاطینی ممالک سیاسی،ثقافتی شعبوں میں تعاون کو فروغ دیں

لاطینی امریکی اور کریبین ممالک چین کے ساتھ تعلقات کو نئی سطح پر لانا چاہتے ہیں اس وقت ان ممالک پر امریکہ اور یورپ کا اثر ہے جو تبدیل ہو سکتا ہے ، پروفیسر آرگی مائر ف

پیر 5 دسمبر 2016 12:36

براسیلیا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 دسمبر2016ء) چین اور لاطینی امریکہ کے تعلقات سیاسی اور ثقافتی شعبوں میں بھی فروغ پذیر ہونے چاہئیں تا کہ حالیہ برسوں میں تجارت اور اقتصادی تعلقات کے ساتھ توازن پیدا ہو سکے ، لاطینی امریکہ اور کریبین ممالک کی خواہش ہے کہ چین کے ساتھ تعلقات کو ایک نئی سطح تک لایا جائے ،چین کی تجارتی موجودگی ہر جگہ واضح ہے جن میں دوکانیں ، کاریں اور چین کی بنی ہوئی دیگر اشیاء شامل ہیں جو کہ بہت شاندار ہیں تا ہم یہ بات واضح ہے کہ ابھی تک لاطینی امریکہ اور چین کے تعلقات خاص طورپر سیاسی طورپر امریکہ اور یورپ سے پیچھے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار براسیلیا یونیورسٹی کے بین الاقوامی تعلقات کے پروفیسر آرگی مائرو پراکوکیو نے یہاں شنہوا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تا ہم میرا خیال ہے کہ یہ صورتحال تبدیل ہو جائے گی کیونکہ چین علاقے میں تیزی سے پیشرفت کررہا ہے ، چین کے صدر شی چن پھنک نے حال ہی میں ایکو ا ڈور ،پیرو اور چلی کا دورہ کیا ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ چین بحرالکاہل کے علاقے میں ایک پائیدار کردار ادا کرنے کا خواہش مند ہے ، چینی صدر نے ان ممالک کو’’ فاصلاتی ہمسائے‘‘ قراردیا تا ہم چین ان ہمسایوں کو اپنے قریب لانا چاہتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں دوطرفہ مفادات کیلئے تعاون کرنا چاہئے ۔پروفیسر آرگی مائرو پراکوکیو جس نے چین کے بارے میں کئی کتابیں لکھی ہیں کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ایک دوسرے کے بارے میں معلومات کی کمی ہے تا ہم اس پر قابو پا کر دونوں ملک ایک دوسرے کے قریب آ سکتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :