الیکشن کمیشن میں جہانگیر ترین کی نا اہلی کیس کی سماعت

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 5 دسمبر 2016 12:11

اسلام آباد(اُردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔05 دسمبر 2016ء) :الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی رہنما جہانگیر خان ترین کی نا اہلی کیس کی سماعت ہوئی جس میں پی ٹی آئی رہنما کے وکیل سکندر خان نے دلائل دئے۔ جہانگیر ترین کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار کے مطالبے پر ہم نے ایک ایک دستاویزات جمع کروادی ہیں۔ ہمارے دستاویزات اس وقت ریکارڈ کا حصہ ہیں۔

جہانگیر ترین کے وکیل نے کہا کہ زرعی آمدنی سے متعلق الزام دو سال پُرانا اور بے بنیاد ہے۔ اس الزام کو ایف بی آر کا ان لینڈ ریونیو ٹربیونل پہلے ہی مسترد کر چکا ہے۔ وکیل نے ایف بی آر ٹربیونل کا فیصلہ بنچ کو جمع کروا دیا ۔جہانگیر ترین کے وکیل کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63کو واضح کر دیا ہے۔اگر اسپیکر نے قانون کی پاسداری نہیں کی تو کمیشن کو کرنی چاہئیے۔

(جاری ہے)

نامزدگی فارم میں بتا یا جاتا ہے کہ کتنے اثاثے ہیں اور کتنا ٹیکس ادا کیا۔میرے موکل نے بتایا ہے کہ انہوں نے کتنا ٹیکس ادا کیا۔میرے موکل کا شمار پاکستان میں سب سے زیادہ زرعی ٹیکس ادا کرنے والوں میں ہوتا ہے۔2011کے گوشوارو ں میںزرعی ٹیکس کی بڑی رقم درج ہے۔وکیل نے کہا کہ اعداد و شمار کے اس فرق پر الزام عائدکیا گیا کہ زرعی ٹیکس چھپایا۔جہانگیر ترین کے وکیل سکندر خان نے استدعا کی کہ کمیشن اس ٹربیونل کے فیصلے کو سامنے رکھ کر فیصلہ کرے۔کیونکہ اس ٹربیونل میں جو فیصلہ ہو چکا وہی الزامات اس ریفرنس میں عائد کیے جا رہے ہیں۔