ترکی کے دوست ہمارے دوست ہیں اورترکی کے دشمن ہمارے دشمن ہیں

کشمیر خطے کا مسئلہ ہے ،کشمیری عوام اپنی آزادی کی جنگ خود لڑ رہے ہیں ،بھارت نہتے عوام کا بے دریغ خون بہارہا ہے ترکی مسئلہ کشمیر کے حل میں کردارادا کرے تو ہم خوش آمدید کہیں گے،بھارت کو بین الاقوامی معاہدوں کی پابندی کرنی چاہیے ناکام بغاوت ترکی کی جنگ آزادی کے بعدا ہم ترین واقعہ ہے ،اس سے ترکی میںجمہوریت مزید مضبوط ہوئی ہے ترک صدر رجب طیب اردوان کے عالمی سطح پر قدمیں اضافہ ہوا ہے ،وزیراعلیٰ پنجاب کی ترک میڈیا سے گفتگو

اتوار 4 دسمبر 2016 23:00

لاہور۔4 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 دسمبر2016ء) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ترکی اور پاکستان یکجان دو قالب دوست ممالک ہیں ۔ترکی کے صدر رجب طیب اردوان واحدعالمی لیڈر ہیں جنہوںنے پاکستان کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے تیسری بار خطاب کیا ہے ۔ترکی کے صدرجب طیب اردوان نے مسئلہ کشمیر پر کھل کر بات کی ہے اورپاکستان کے عوام کے دل جیت لئے ہیں۔

پنجاب میں ترکی کی کمپنیوں کی سرمایہ کاری نے دونوں ملکوںکو قریب لانے میں اہم کردارادا کیا ہے جس پر ہم ترکی کے شکرگزار ہیں۔ پاکستان اور ترکی میں انتہائی قریبی روابط ہیںلیکن ابھی ہمیں تجارتی اور معاشی تعاون بڑھانے کیلئے بہت کچھ کرنا ہے اوردونوں ملکوں کواس ضمن میں تیزی سے اقدامات کرنے ہیں ۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ شہبازشریف نے ترکی کے شہر قیصری میںترکش میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کے دوست ہمارے دوست ہیں اورترکی کے دشمن ہمارے دشمن ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ خطے کا مسئلہ ہے اورکشمیری عوام اپنی آزادی کی جنگ خود لڑ رہے ہیں ۔بھارت نہتے کشمیری عوام کا بے دریغ خون بہارہا ہے لیکن کشمیری عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔بھارت کو بین الاقوامی معاہدوں کی پابندی کرنی چاہیے۔ایک اور سوال کے جواب میںانہوںنے کہا کہ ترکی مسئلہ کشمیر کے حل میں کردارادا کرے تو ہم خوش آمدید کہیں گے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر ترکی کے صدر طیب رجب اردوان کی طرف سے پاکستان کی حمایت کرنے پر شکرگزار ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ترکی میں ناکام بغاوت ترکی کی جنگ آزادی کے بعدا ہم ترین واقعہ ہے اور اس واقعہ کے بعد ترکی میںجمہوریت مزید مضبوط ہوئی ہے اورترکی کی مضبوط معیشت کو تقویت ملی ہے اورترک صدر رجب طیب اردوان کے عالمی سطح پر قدمیں اضافہ ہوا ہے ۔