نجی ٹی وی چینل نیو نیوز کی بندش

سبی کی صحافی برادری ،سیاسی سماجی تنیظیں ،سول سوسائٹی سراپاء احتجاج بن گئیں،پیمرا کے کالے قانون اور غیر قانونی اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت

اتوار 4 دسمبر 2016 22:50

سبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 دسمبر2016ء) نجی ٹی وی چینل نیو نیوز کی بندش کے خلاف سبی کی صحافی برادری ،سیاسی سماجی تنیظیں ،سول سوسائٹی سراپاء احتجاج بن گئیں،پیمرا کے کالے قانون اور غیر قانونی اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت،سبی پریس کلب سے گورنر ہائوس تک مظاہرین کا مارچ،چیئرمین پیمرا سے مستعفی ہونے کا مطالبہ ،تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل نیو نیوز کی بندش کے خلاف سبی کی صحافی برادری ،سیاسی سماجی تنظیموں ،ٹریڈ یونینز اور سول سائٹی کے نمائندئے سراپاء احتجاج بن گئے احتجاجی مظاہرہ صدر سبی پریس کلب حاجی میر دین محمد مری اور ڈسٹرکٹ چیئرمین سبی ملک قائم الدین دہپال کی سربراہی میں کیا گیا احتجاجی مظاہرین نے سبی پریس کلب سے گورنر ہائوس تک مارچ بھی کیا جہاں پرشرکاء نے پیمرا کے کالے قانون اور آزادی رائے کو سلب کرنے کے خلاف شدید نعرئے بازی کی،اور نیو نیوز کی بحالی اور چیئرمین پیمرا کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ،احتجاجی ریلی کے شرکاء دوبارہ پریس کلب پہنچے جہاں پر صدر پریس کلب حاجی میر دین محمد مری ،ڈسٹرکٹ چیئرمین ملک قائم الدین دہپال،سرپرست اعلیٰ پریس کلب میر سلیم گشکوری،پشتونخوا میپ کے صوبائی رہنماء ڈاکٹر سید نوراحمد شاہ خجک،نیشنل پارٹی کے ضلعی ترجمان میر اللہ بخش مری،پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شیخ رشید احمد خجک،ایری گیشن ایمپلائز یونین کے صدر خلیل اللہ،سماجی رہنماء علی مراد لکی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیو نیوز پر حکومتی پابندی آزادی اظہار رائے پر پابندی ہے جو جمہوری اقدار کی نفی کرتی ہے اور آئین و قانون کے منافی ہے انہوں نے کہا کہ نیو نیوز پاکستان کے 20کروڑ عوام کی آواز ہے جس کو بند کرکے پاکستانیو کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن حق اور سچ کو قطعاً دبایا نہیں جاسکتا ہے اور پابندیاں لگانے سے حق اور سچ کی تحریک مزید مستحکم ہو گی انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نیو ٹی وی چینل پر غیر قانونی کالے قوانین ختم کرکے اس کی نشریات بحال کی جائے اور چیئرمین پیمرا اپنی نااہلی کا اعتراف کرتے ہوئے فوراً سے بیشتر اپنے عہدئے سے مستعفی ہوجائیں ورنہ سبی اور بلوچستان بھر کے عوام سراپاء احتجاج بن جائیں گے جس کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر عائد ہوگی