Live Updates

بلاول بھٹو زرداری ابھی سیاست میں نووارد ہیں ، انہیں وزیر اعظم محمد نواز شریف سے رہنمائی لینی چاہئے،بلاول بھٹو بڑی بڑی وارنگز کی بجائے حکومت کے ساتھ بیٹھ کر بات کریں ، ماضی میں جن لوگوں نے وارنگز دی تھیں ان کا حال سب کے سامنے ہے، 2018ء میں وزیر اعظم وہ بنے گا جس نے عوام کی خدمت کی ہو، وزیر اعظم نواز شریف کی پالیسیوں کے نتیجہ میںآج ملک میں لوڈ شیڈنگ میں واضح کمی آئی ہے ، زر مبادلہ کے ذخائر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں ، موٹر ویز بن رہے ہیں اور سی پیک پر کام شروع ہو چکا ہے ، عمران خان عوام کو گمراہ کرنے اور یوٹرن لینے کی بجائے کے پی کے کے عوام کی خدمت کریں

وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات کا ’’میٹ دی پریس‘‘ سے خطاب

اتوار 4 دسمبر 2016 21:00

بلاول بھٹو زرداری ابھی سیاست میں نووارد ہیں ، انہیں وزیر اعظم محمد ..

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 دسمبر2016ء) وزیرمملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ابھی سیاست میں نووارد ہیں ، انہیں وزیر اعظم محمد نواز شریف سے رہنمائی لینی چاہئے،بلاول بھٹو بڑی بڑی وارنگز کی بجائے حکومت کے ساتھ بیٹھ کر بات کریں ، ماضی میں جن لوگوں نے وارنگز دی تھیں ان کا حال سب کے سامنے ہے، 2018ء میں وزیر اعظم وہ بنے گا جس نے عوام کی خدمت کی ہو، وزیر اعظم نواز شریف کی پالیسیوں کے نتیجہ میںآج ملک میں لوڈ شیڈنگ میں واضح کمی آئی ہے ، زر مبادلہ کے ذخائر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں ، موٹر ویز بن رہے ہیں، سی پیک پر کام شروع ہو چکا ہے، عمران خان عوام کو گمراہ کرنے اور یوٹرن لینے کی بجائے کے پی کے کے عوام کی خدمت کریں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو کراچی پریس کلب میں ’’میٹ دی پریس ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر کراچی پریس کلب کے جنرل سیکریٹری اے ایچ خانزادہ اور دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔ وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ 2013ء کے مقابلے میں دہشت گردی کے واقعات میں واضح کمی آئی ہے، یہ کمی وزیر اعظم محمد نواز شریف کے وژن پر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے عمل کرنے سے آئی۔

وزیرمملکت نے کہا کہ 2018ء میں وزیر اعظم وہ بنے گا جسے پاکستان کے عوام ووٹ دیں گے۔ پاکستان آج جہاں کھڑا ہے وہاں سولہ گھنٹے نہیں بلکہ تین گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے ، زر مبادلہ کے ذخائر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں ملک کے اندر موٹر ویز بن رہے ہیں، سی پیک پر کام شروع ہو چکا ہے۔ وزیرمملکت نے کہا کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف اس وقت ملک کی معیشت کو بہتر کرنے اور لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کی جنگ لڑ رہے ہیں، ملک کے اندر سڑکو ں کا جال بچایا جارہا ہے ،سی پیک بن رہا ہے، پبلک ٹرانسپورٹ کے مسائل کو حل کیا جارہا ہے اور یہ عوام کی خوشحالی و ترقی کے وہ منصوبے ہیں جن پر وزیر اعظم محمد نواز شریف کے علاوہ کسی اور نے توجہ نہیں دی ۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنے کے لئے وزیر اعظم محمد نواز شریف نے پالیساں مرتب کی جس کے نتیجے میں کراچی میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی تاہم اس میں مزید بہتری کی گنجائش ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتیں بھی نیشنل ایکشن پلان کا حصہ ہیں اور اس پر عمل دارآمد صوبائی حکومتوں کی بھی ذمہ داری ہے ،کراچی آپریشن نیشنل ایکشن پلان سے پہلے شروع ہوا، وزیر اعظم محمد نواز شریف نے ستمبر2013ء میں تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے کراچی آپریشن شروع کیا۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے اور آج اس کے مثبت نتائج ہمارے سامنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان وہ ملک ہے جہاں تین مہینوں کے اندرتمام موبائل فون سم قومی شناختی کارڈ کے ساتھ منسلک کر دی گئی ہیں حالانکہ موبائل کمپنیوں نے اس فیصلہ کی مخالفت کی تھی لیکن حکومت نے اس فیصلے پر عمل درآمد کرکے واضح کیا کہ پاکستان کی سلامتی اور سیکورٹی پر نہ کوئی سمجھوتہ اور نہ ہی کوئی کاروبار ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہورییت مضبوط ہو رہی ہے اور اس حوالے سے صحافیوں کا کردار بھی اہم ہے۔ این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو مدعو کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں کو اپنے مسائل اٹھانے کے لئے پلیٹ فارم موجود ہے ۔ انہوںنے کہا کہ جب میں نے وزرات کی قلمدان سنھبالی تو بغیر دعوت کے میں نے پریس کلبوں کے دورے شروع کئے اور جب میں کراچی آئی تو میری خواہش تھی کہ میں کراچی پریس کلب کا دورہ کروں۔

انہوں نے کہا کہ پریس کلبوں کو اونر شپ دینے کی ضرورت ہے اور مجھے پتہ ہے کہ ورکنگ جرنلٹس کے کیا کیا مسائل ہیں اور یہ مسائل کیسے حل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں اسلام آباد اور لاہور کے پریس کلبوں کا دورہ کیا تو ان کا سب سے بڑا مسئلہ فنڈنگ تھا۔ انہوں نے کہا کہ پریس کلبوں کی مالی معاونت انسٹیٹیوشنل سطح پر ہونی چاہئے تاکہ انہیں روز مرہ کے امور میں مالی مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

انہوں نے کہا کہ صحافیوں کی سیکورٹی کے حوالے سے پاکستان میں پہلے قانون سازی نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کے کیمرے تو انشورنس ہوتی ہے لیکن کیمرے کے پیچھے کھڑے صحافی کا کوئی انشورنس نہیں ہوتا تاہم کچھ ادارے ایسے ہیں جنہوں نے اپنے صحافیوں کی بھی انشورنس کروائی ہے۔ وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ اس حوالے سے باقاعدہ قانون سازی ہونی چاہئے تاکہ تمام صحافتی ادارے اپنے صحافیوں کی انشورنس یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ جرنلسٹ ویلفیئر اینڈ سیکورٹی کے مجوزہ قانون کا ڈرافٹ تیار ہوگیا ہے اور وہ تمام پریس کلبوں اور صحافی نمائندہ تنظموں کو جلد فراہم کر دیا جائے گا تاکہ ان کی تجاویز بھی اس میں شامل کی جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف کے دور حکومت میں صحافیوں کی سیکورٹی کے حوالے سے قانون سازی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ صحافتی اداروں خصوصاً میں فعال ایڈیٹوریل کمیٹیوں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں پریس کلبوں کو بااختیار اور انسٹیٹیوشنلائز نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے مسائل پیدا ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے اچھی بات ہے لیکن کسی کی عزت نہیں اچھالنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جو ٹی وی اسکرین دکھاتا ہے وہی معاشرے کا حصہ بنتا ہے لہذا اس حوالے سے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ اس موقع پر کراچی پریس کلب کے عہدیداران نے وزیرمملکت کو اجر ک کا تخف بھی پیش کیا جبکہ وزیرمملکت نے سندھ ثقافتی دن پر عوام کو مبارک باد بھی پیش کی ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات