پیپلز پارٹی کی سینئر لیڈر شپ نے اپنے ’’ بچہ قائد ‘‘ بلاول بھٹو زرداری کو سات سال قبل ہی وزیر اعظم بننے کا ’’ لولی پاپ ‘‘ تھما کر ثابت کردیا ہے کہ پیپلز پارٹی میں موجود چوہدری اعتزاز احسن جیسے سینئر وکیل بھی اپنے نو عمر چیئرمین کو آئین اور قانون سے آگاہی دینے کو تیار نہیں

مسلم لیگ(ن) کے سینئر راہنما سابق رُکن قومی اسمبلی ملک شکیل اعوان کا بیان

اتوار 4 دسمبر 2016 20:41

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 دسمبر2016ء) مسلم لیگ(ن) کے سینئر راہنما سابق رُکن قومی اسمبلی ملک شکیل اعوان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی سینئر لیڈر شپ نے اپنے ’’ بچہ قائد ‘‘ بلاول بھٹو زرداری کو سات سال قبل ہی وزیر اعظم بننے کا ’’ لولی پاپ ‘‘ تھما کر ثابت کردیا ہے کہ پیپلز پارٹی میں موجود چوہدری اعتزاز احسن جیسے سینئر وکیل بھی اپنے نو عمر چئیر مین کو آئین اور قانون سے آگاہی دینے کو تیار نہیں ‘اور اُنہیں ضمنی انتخاب کے ذریعے قومی اسمبلی میں لاکر عوام کے سامنے اُنکی ’’ بچگانہ سوچ اور حرکتوں ‘‘ کو مزید کھولنا چاہتے ہیں جمہوری حلقے قمر الزمان کائرہ جیسے سنجیدہ سیاستدان کے مُنہ سے بلاول بھٹو زرداری کو امت مسلمہ کا لیڈر کہنے اور اُنہیں 2018؁ میں وزیر اعظم بنانے کے بیان پر حیرت زدہ ہیں کیونکہ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ پاکستان کے آئین کے مطابق 35 سال عمر رکھنے والا فرد ہی وزیر اعظم بننے کا اہل ہے وقت نے ثابت کیاکہ بلاول بھٹو زرداری پارٹی کے اندر ہی سازشوں کا شکار ہیں اور اُن پر پارٹی میں سے پہلاوار اُنکی زبان سے شائستگی ختم کرکے اُن سے بدتمیزانہ تقاریر کروانے اور اپنے والد کی عمر کے لوگوں کو چاچا کہلوا کر درحقیقت اُنہیں ’’بچہ‘‘ ثابت‘‘ کرنے کا عملی مظاہرہ کرایا گیا جو بلاول بھٹو زرداری بلکل نہیں سمجھ سکے انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کو سیاسی اور ذاتی مخالفت کو بلائے طاق رکھ کر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی باتوں پر غور کرنے اور اسکی روشنی میں اپنی سیاست میں سنجیدگی وپختگی اور بُرد باری لانے کی شدید ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کی قیادت مُلکی سیاست میں پیپلز پارٹی جیسی جمہوریت پر یقین رکھنے والی جماعت کا کردار باقی رہنے کی حمایتی ہے پیپلز پارٹی اپنی صفوں میں موجود کالی بھیڑوں اور میر جعفر میر صادق کا کردار ادا کرنے والوں کو تلاش کرے جو اُنکے آگے بڑھنے کیلئے خرابی ہے۔