فیدل کاسترو کی آخری رسومات ،ْجسد خاکی کی راکھ کے برتن کو کو سینٹیاگو میں زمین میں دبا دیا گیا

فیڈ ل کاسترو کی خواہش کے مطابق کوئی یادگار نہیں بنائی جائیگی نہ ہی ان کا کوئی مجسمہ لگایا جائے گا ،ْرپورٹ

اتوار 4 دسمبر 2016 20:40

فیدل کاسترو کی آخری رسومات ،ْجسد خاکی کی راکھ کے برتن کو کو سینٹیاگو ..

ہوانا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2016ء)کیوبا کے انقلابی رہنما فیڈ ل کاسترو کی آخری رسومات اداکردی گئیں، صدر رال کاسترو نے اپنے بھائی اور عالمگیر شہرت کے حامل رہنما کی آخری رسومات کی سربراہی کی، دنیا بھر سے آنے والے رہنماؤ ں نے بھی تقریب میں شرکت کی ،فیڈ ل کاسترو کی خواہش کے مطابق ملک میں ان کی کوئی یادگار نہیں بنائی جائے گی، نہ ہی ان کا کوئی مجسمہ لگایا جائے گا۔

غیر ملکی میڈیاکے مطابق کیوبا کے انقلابی رہنما فیڈ ل کاسترو کی آخری رسومات اداکردی گئیں۔ صدر رال کاسترو نے سینٹیاگو شہر میں منعقدہ ایک تقریب میں اپنے بھائی اور عالمگیر شہرت کے حامل رہنما فیدل کاسترو کی آخری رسومات کی سربراہی کی۔کیوبا کے دسیوں ہزار باشندوں کے ساتھ دنیا بھر سے آنے والے رہنماں نے اس تقریب میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

ان کے جسد خاکی کی راکھ کے برتن کو اتوار کو سینٹیاگو میں زمین میں دبا دیا گیا جو کہ کیوبا کے انقلاب کی جائے پیدائش ہے۔

ان کی راکھ دارالحکومت ہوانا سے چار دن کے سفر کے بعد ہفتے کی شام سینٹیاگو پہنچی اور جب ان کی راکھ کو جنازے کے روپ میں گلیوں سے لے جایا جا رہا تھا تو لوگوں کا جم غفیر فیدل زندہ باد اور میں فیدل ہوں کا نعرہ لگا رہے تھے۔وینزویلا، نیکاراگوا اور بولیویا کے رہنماں نے تقریب میں شرکت کی۔رال کاسترو نے اس موقعے سماجی اصولوں اور اہداف کی پاسداری کا عزم کیا جو فیدل کی رہنمائی میں انقلابیوں نے طے کیے تھے۔یاد رہے کہ فیدل کاسترو 25 نومبر کو 90 سال کی عمر میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے تھے۔