امت مسلمہ کی تباہی کا باعث مسلکی اختلاف کی بنیاد پر قتل ، کفر و شرک کے نعرے ہیں، پیر معصوم نقوی

امت مسلمہ کے مسائل کا واحد حل سعودی عرب، ایران کے درمیان اختلافات کا خاتمہ ہے، جے یو پی نیازی کی مجلس عاملہ،شوریٰ کے اجلاس سے خطاب

اتوار 4 دسمبر 2016 20:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 دسمبر2016ء) جمعیت علما پاکستان نیازی کے سربراہ قائد اہل سنت پیر سید محمد معصوم حسین نقوی نے کہا ہے امت مسلمہ کی تباہی کا باعث مسلکی اختلاف کی بنیاد پر قتل و غارت اور کفر و شرک کے نعرے ہیں۔ جس میں کوئی اہل سنت نہیں ، قائد اعظم کو کافر اعظم قراردینے والا قیام پاکستان کا مخالف طبقے کا دہشت گرد گروہ ملوث ہے۔

کسی کلمہ گو کی تکفیر فساد کے سوا کچھ نہیں، جس میں افسوسناک حدتک کچھ عرب ممالک کا بھی کردار ہے۔ امت مسلمہ کے مسائل کا واحد حل سعودی عرب اور ایران کے درمیان اختلافات کا خاتمہ ہے۔ جس میں وقت گذرنے کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے۔دونوں اسلامی ریاستوں کو دوسرے ممالک میں مداخلت سے باز رہنا چاہیے۔پاکستان، ترکی اور او آئی سی کو ان کے درمیان صلح کے لئے کردار ادا کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی مجلس عاملہ اور شوریٰ کے مشترکہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ، جس میں صاحبزادہ محی الدین محبوب کاظمی ، پیر مصطفی اشرف رضوی، پیر اختر رسول قادری، ڈاکٹر امجد حسین چشتی،پیر عثمان نوری، عقیل حیدر نقوی، چودھری جواد اکرام اور دیگر رہنما بھی شریک تھے۔پیر معصوم نقوی نے کہا کہ اسلام سب سے مقدم ہے،جس پر سب کچھ قربان کیا جاسکتا ہے اور نبی کے ماننے والوں کے درمیان اختلاف پیدا کرنے والے شیطان اور امریکہ کے ایجنڈے کی تکمیل چاہتے ہیں۔

مسالک کے درمیان اختلافات کو دشمنی کی شکل اختیار نہیں کرنی چاہیے،شیعہ سنی کی بنیاد پر اسلام کو کمزور نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل نے 1990ء کی دہائی میں مسلکی ہم آہنگی کے لئے ضابطہ اخلاق تیار کیا مگر اس پر عملدرآمد ہوتا نظر نہیں آرہا۔ کونسل اپنی افادیت کھوتی جارہی ہے۔ اسے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں فرقہ وارانہ اختلافات نے سیاسی دشمنی کی شکل اختیار کرلی ہے۔ بحرین میں آل خلیفہ کی بادشاہت اور یمن کی حکومت کے خلاف عوام نے احتجاج کیا تو انہیں سعودی عرب کی طرف سے گولہ باری کا سامنا کرنا پڑا اور ایران بھی کود پڑا۔ دوسری طرف دونوں ممالک نے شام میں مداخلت کررکھی ہے، افسوس انبیا علیہم السلام اور اہل بیت عظام کے مزارات مقدسہ کو مسمار کرنے والی بدبخت دہشت گرد تنظیم داعش کی پشت پناہی پر بھی عرب ممالک اور امریکہ کا ہاتھ ہے۔ حتی ٰ کہ حرمین کے تقدس کو بھی سیاسی مقاصد اور آل سعود کے تحفظ کے لئے استعمال کیا جارہا ہے۔