اکادمی ادبیات میں سیلف ہائرنگ کے نام پر کرپشن کا انکشاف

راولپنڈی کے مکانات کی اسلام آباد کے مطابق ہائرنگ لینے کی مد میں خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچا دیا گیا راولپنڈی کے مکانات اسلام آباد میں ظاہر کر کے سیلف ہائرنگ قطعی غیر قانونی،فوری ریکوری کی جائے،آڈٹ حکام

اتوار 4 دسمبر 2016 19:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 دسمبر2016ء) اکادمی ادبیات میں سیلف ہائرنگ کے نام پر کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔ متعدد سالوں سے راولپنڈی کے مکانات کی اسلام آباد کے مطابق ہائرنگ لینے کی مد میں خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچا دیا گیا ہے ۔معلومات کے مطابق آڈٹ حکام نے اکادمی ادبیات کو کہا تھا کہ راولپنڈی کے مکانات کو اسلام آباد میں ظاہر کر کے جو سیلف ہائرنگ لی جارہی ہے وہ قطعی طورپر غیر قانونی ہے اور فوری طور پر ریکوری کی جائے ۔

اکادمی ادبیات نے ریکوری کی بجائے آڈٹ پیراز کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے ،مکان نمبر87گلی نمبر 8پیر ودھائی کالونی ڈھوک سفو راولپنڈی کے ایک ایسے مکان کی سیلف ہائرنگ لی جارہی ہے جس کا بل اب لاکھوںروپے تک جا پہنچا ہے 2013کے آڈٹ رپورٹ کے مطابق مذکورہ مکان کی نشاندہی کی گئی تھی کہ مکان کی ہائرنگ نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ فوری ریکوری کرنے کے ساتھ اس جرم میں مرتکب افراد کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی عمل میں لائی جائے لیکن اکادمی انتظامیہ نے بااثر افسران کے خلاف ایکشن لینے کی بجائے انکے جرائم کو تحفظ دینے کی ٹھان لی تھی۔

(جاری ہے)

آڈٹ حکام نے اکادمی ادبیات کے مزید پیراز بھی پی اے سی کو بھجوائے ہیں اور اس سے متعلق بھی اکادمی ادبیات میں کھلبلی سی مچی ہوئی ہے ۔خبر کی تصدیق کے لیے چیئرمین اکادمی ادبیات پروفیسر قاسم بگھیو سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ غیر قانونی سیلف ہائرنگ لینے کا علم انہیں نہیں ہے اگر ایسا کیا جا رہا ہے تو پھر سخت سے سخت ترین ایکشن لیا جائے گا۔

چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ میڈیا کے پاس اگر اکادمی ادبیات کی کرپشن سے متعلق اور بھی ثبوت ہیں تو وہ دے اور آئین اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی ۔اکادمی ادبیات کے ڈائریکٹر جنرل راشد حمید نے موقف پر بتایا کہ ایسے آڈٹ پیراز بہت ہیں جن پر بات چیت چل رہی ہے امید ہے کہ سیلف ہائرنگ والے معاملہ کو بات چیت کے ذریعہ حل کر لیا جائے گا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کی ہائرنگ میں ایک ہزار روپے کا فرق ہے زیادہ نہیں ہے اس کے باوجود بھی دو کے قریب آفس انکوائری ہو چکی ہیں اور ان انکوائری میں مذکورہ مکان رکھنے والے کو بے گناہ قرا ر دیا جا چکا ہے ۔علاوہ ازیں ڈی جی کا مزید کہنا تھا سی ڈی اے کے نقشے کے مطابق بہت سا راولپنڈی کا ایریا ہے جو کہ اسلام آباد میں موجود ہے اس حوالے سے مذکورہ مکان بھی اسلام آباد میں ہی آتا ہے ۔

آن لائن ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ڈھوک سفو سی ڈی اے کے نقشے پر نہیں ہے اور یہ محض ایک جرم پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک سرکاری آفیسر غلط بیانی کرکے کوئی جرم کرے یا اس جرم کو درست ثابت کرنے کی کوشش کرے تو انکے خلاف سنگین نوعیت کا مقدمہ بنتا ہے ،اکادمی ادبیات بھی ایسی روش پر چل نکلی ہے کہ غیر قانونی عوامل کو تحفظ دیکر مزید دلدل میں دھنستی چلی جارہی ہے ۔۔۔۔۔۔۔ظفر ملک

متعلقہ عنوان :